سوات، دیر بالا، مالم جبہ، سکیورٹی فورسز اور مقامی لشکر کی کارروائی، 24عسکریت پسند ہلاک، 5 گرفتار، کانجو سے مٹہ، لوئردیر میں چکدرہ سے گھوڑا گٹ کے مقام تک کا علاقہ کلیئر، چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کا دورہ سوات، آپریشن کا جائزہ لیا

پیر 8 جون 2009 19:35

سوات +دیر بالا +مالم جبہ +باجوڑایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جون ۔2009ء) سوات، دیر بالا ، مالم جبہسمیت دیگر علاقوں میں سکیورٹی فورسز اور مقامی لشکر کی کارروائی کے نتیجے میں 24عسکریت پسند ہلاک اورچوبیس کے قریب مراکز کو تباہ ہوگئے ہیں جبکہ اور 5کو گرفتار کر لیا گیا ہے. فورسز نے کانجو سے مٹہ تک روڈ,لوئردیر میں چکدرہ سے گھوڑاگٹ کے مقام تک کا علاقہ کلیئر کردیا ، بونیر میں سکول کو بم دھماکوں سے اڑا دیا گیا ، باجوڑ ایجنسی میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے حامی عسکریت پسند کمانڈر سالار مسعود اور پانچ عسکریت پسند یرغمال بنا لئے گئے ، ضلع سوات میں37دن سے کرفیو نافذ، ذرائع مواصلات متاثر ہونے کی وجہ عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ، بعض علاقوں میں لینڈ لائن سروس اور وی فون سروس بحال ہوگئی۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق ضلع دیر بالا میں مقامی لشکر اور مسلح عسکریت پسندوں کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا جس میں اب تک کم سے کم 10 عسکریت پسندوں کے ہلاک ہوگئے ۔ لشکر نے شدت پسندوں کے چوبیس کے قریب گھروں اور مراکز کو تباہ کردیا ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مقامی لشکر نے پہاڑی علاقے ڈوگ درہ میں شدت پسندوں کے دو دیہات شاٹ کس اور غازی گئی میں چاروں اطراف سے محاصرے میں لیا ہوا ہے جہاں فریقین مورچہ زن ہیں اور ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر وقفے وقفے سے فائرنگ کررہے ہیں۔

بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کو تین علاقوں مینہ، ملوک غوڑ اور ڈوگ بالا سے نکال دیا گیا ہے تاہم سرکاری طورپر اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ مقامی لشکر نے پہاڑی علاقے ڈوگ درہ میں شدت پسندوں کے دو دیہات شاٹ کس اور غازی گئی میں چاروں اطراف سے محاصرے میں لیا ہوا ہے جہاں فریقین مورچہ زن ہیں اور ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر وقفے وقفے سے فائرنگ کررہے ہیں۔

شرینگل تھانے کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ لڑائی میں طالبان کے ایک اہم کمانڈر چمتو ہلاک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی میں فریقین ایک دوسرے کے خلاف بھاری ہتھیاروں کا استعمال کررہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ لشکر میں ہزار سے لیکر پندرہ سو کے قریب افراد شامل ہیں جن میں اکثریت کا تعلق حیا گئی گاوٴں سے بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز اور دیر بالا کے دیگر علاقوں سے بھی بڑی تعداد میں لوگ لشکر میں شامل ہوئے ہیں۔

دوسری جانب مالم جبہ کے علاقے کشورہ کے اسکول پر بمباری سے 12 کے قریب دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔سیکورٹی فورسز نے کانجو سے مٹہ تک روڈ کلئر کرکے چیک پوسٹیں قائم کردیں، کبل کے بالائی علاقوں میں پیش قدمی جاری ہے۔سوات کی تحصیل کبل اور پیوچار کے سنگم پر واقع پہاڑی علاقے تاران میں فورسز کی کارروائی کی ہے۔ فورسز نے کانجو سے مٹہ تک روڈ کلئر کرکے چیک پوسٹیں قائم کردیں۔

سیکورٹی فورسز تحصیل کبل کے بالائی علاقوں میں پیش قدمی کررہی ہیں۔ پاک فوج کے مطابق درگئی سے چکدرہ تک جی ٹی روڈ پر دوپہر دو بجے تک کرفیو میں نرمی دی گئی ہے ضلع سوات میں سینتیس دن سے کرفیو نافذ ہے، اس دوران صرف ایک مرتبہ وقفہ دیا گیا ہے۔ ذرائع مواصلات متاثر ہونے کی وجہ عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ بعض علاقوں مین لینڈ لائن سروس اور وی فون سروس بحال ہوگئی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق تحصیل میدان میں سکیورٹی کارروائی میں دو شدت پسند ہلاک کردئیے گئے ۔لوئردیر میں چکدرہ سے گھوڑاگٹ کے مقام تک کا علاقہ کلیئر کردیا گیاہے۔ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جانب سے تحصیل کبل کے مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی جاری ہے گزشتہ شب سکیورٹی فورسز نے تحصیل کبل کے علاقے زوڑہ ، اخوند کلے اور ڈڈاہارہ میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔

ذرائع کے مطابق کبل کے علاقہ علی گرامہ میں تین شدت پسند کمانڈروں کے گھروں کو دھماکاخیز مواد سے اڑادیا گیا۔دوسری جانب لوئردیر میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری سے دو شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں ۔ دوسری جانب باجوڑ ایجنسی کی تحصیل خار میں غیر معینہ مدت تک کے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ چکدرہ آپریشن کے انچارج کرنل ظل نے بتایا کہ چکدرہ سے گھوڑاگٹ تک کا علاقہ کلیئر کردیاہے۔

یہاں کے رہائشی اب اپنے گھروں کو واپس جاسکتے ہیں۔ سوات سے لوئردیر کے لئے شدت پسندوں کی سپلائی لائن کو کاٹ دیا گیاہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جھڑپوں کے دوران 2شدت پسند ماردیئے جبکہ پانچ شدت پسندوں کو گرفتار کرلیا۔ رپورٹ کے مطابق بونیر کے علاقے جوڑ میں نامعلوم افراد نے گورنمنٹ ڈگری کالج اور گورنمنٹ ہائی اسکول دھماکا خیز مواد سے اڑا دئے۔

دھماکے سے کالج اور اسکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، دوسرے واقعے میں بونیر کے علاقے سلار زئی میں نامعلوم افراد نے دو رابطہ پل دھماکا خیز مواد سے اڑا دئے جس سے ٹریفک عارضی طور پر معطل ہوگئی۔ ان واقعات سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق باجوڑ ایجنسی میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے حامی عسکریت پسند کمانڈر سالار مسعود اور پانچ عسکریت پسند یرغمال بنا لئے گئے۔

ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے چھ افراد یرغمال بنالئے۔ یرغمالیوں میں عسکریت پسند کمانڈر سالار مسعود، ان کا بیٹا، بھائی دفتر خان اور تین ساتھی شامل ہیں۔ دہشت گردوں نے ان افراد کے گھر پر بھی قبضہ کرلیا۔ چند روز پہلے اس علاقے میں دو گروہوں کے درمیان لڑائی میں تین عسکریت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں