جیکب آباد :قتل ہونے والی امام زادی کے قتل کا بھانڈا پھوٹ گیا

قاتل بھائی اور بھابھی نکلی ، قتل کو غیرت کا رنگ دینے کی کوشش کا راز فاش ہونے کے خوف سے امام زادی کو قتل کیا گیا

منگل 4 اپریل 2017 19:03

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2017ء) گذشتہ دنوں جیکب آباد میں قتل ہونے والی امام زادی کے قتل کا بھانڈا پھوٹ گیا، قاتل بھائی اور بھابھی نکلی ، قتل کو غیرت کا رنگ دینے کی کوشش کا راز فاش ہونے کے خوف سے امام زادی کو قتل کیا گیا ہے جو وقوع کی شب مجھے دیور کے ساتھ رنگ رلیاں مناتے دیکھ لیا تھا،جیکب آباد کی عدالت میں بھابھی نسیما کا اعتراف جرم۔

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے سول لائن تھانے کی حدودمحلہ پھول باغ میں قتل کی جانے والی 22سالہ لڑکی امام زادی کے قتل کا معمہ حل ہوگیا قاتل بھائی ممتاز اور بھابھی نسیما نکلی جیکب آباد کے فرسٹ سول جج کامران خان کی عدالت میں جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بھابھی نسیما نے 164کے تحت بیان دیتے ہوئے کہا کہ میرا شوہر ہزار خان کراچی میں رہتا تھا جس کے با عث میرے اور میرے دیور ممتاز کے درمیان نا جائز تعلقات قائم ہوگئے تھے وقوع کی شب گھر میں کوئی نہیں تھا میں،میرا دیور ممتاز اور مقتولہ امام زادی گھر میں تھی ، امام زادی کو سوتے دیکھ کر ہم دونوں رنگ رلیاں منانے میں مصروف ہوگئے رات دیر کے بعد اچانک امام زادی کی آنکھ کھلی تو ہمیں قابل اعتراض میں دیکھ کر دونو ں کو برا بھلا بھی کہا اور امی ابو کے سامنے راز فاش کرنے کی دھمکی بھی دی جس پر میں اور ممتاز نے ملکر راز چھپانے کی خاطر امام زادی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ممتاز نے پہلے مقتولہ کا منہ باندھا اور مجھے چھری چلانے کو کہا میں نے تیز چھری چلاکر انکا گلا کاٹ دیا جس کے بعد ہم دونوں نے اس کو گھسیٹ کر گھر کے باہر ایک کھلے پلاٹ میں گڑھا کھود کر دفنا دیا، صبح کو ہم نے لڑکی امام زادی کے اغوا کی افواہ پھیلائی اہل محلہ کی نشاندھی پر رشتیداروں نے قبر کھود کر امام زادی کا لاش نکا لااور تھانے میں ممتاز کی فریاد پر اپنے مخالفین کے خلاف ایف آئی آر کرائی، اس سلسلے میں ایس ایچ او سول لائن لیاقت علی لاشاری نے رابطہ پر بتایا کہ واقعہ کی صبح اطلاع ملنے پر جائے وقوع پر پہنچے تو شک ہوا کہ قتل کرنے والے مخالفین کیوں دفنائیں گے اس پر ہم قتل کے ہر رخ کا جائزہ لیا ورثاء نے ایف آئی آر نمبر 33/2017بھائی ممتاز کی مدعیت میں اپنے مخالفین رسول بخش، الاہی بخش،نبی بخش، خدا بخش اور محمد طارق سمیت دونامعلوم افراد کے خلاف درج کرائی۔

(جاری ہے)

دوران تفتیش بھابھی نسیما کے بیانات سے پتا چلا کہ قتل گھر والوں نے کیا ہے چناچہ تفتیش کا دائرہ بڑھا دیا،لیڈیز پولیس کی مدد سے قتل کا راز فاش ہوگیا،قتل کرنے والے بھائی اور بھابھی ثابت ہوئے تو بھابھی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جہاں انہوں نے اپنا اعتراف جرم کیا ہے اب پہلے درج کی گئی ایف آئی آر کو ختم کرکے دوسری ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں