چار سال گذرنے کے باوجود جیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں ایمرجنسی وارڈ شروع نہ ہوسکا

یوایس ایڈ اور امریکی عوام کے تعاون سے جیکب آبادمیں تعمیر کیے گئے ہسپتال کی انتظامیہ عوام کو صحت کی مکمل و معیاری سہولیات فراہم کرنے میں ناکام، عوام کا اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعہ 7 جولائی 2017 22:54

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جولائی2017ء) چار سال گذرنے کے باوجود جیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (جمس) میں ایمرجنسی وارڈ شروع نہ ہوسکا بورڈ آف گورنر س کے اجلاس میں ڈائریکٹر کے لیے ایک کانام فائنل کیاگیا چارج دوسرے نے سنبھالی غیر قانونی طریقے سے جمس میں بھرتی کے لیے اشتہار بھی دے دیاگیا تفصیلات کے مطابق یوایس ایڈ اور امریکی عوام کے تعاون سے جیکب آبادمیں تعمیر کیے گئے جیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز عوام کو صحت کی مکمل و معیاری سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوتاجارہاہے چارسالوں میں دوارب کی بجٹ استعمال کرنے کے باوجود جمس میں ایمرجنسی کا شعبہ بھی تاحال شروع نہیں کیاگیا جبکہ اب مریضوں کو جمس میں ادویات دینے کے بجائے باہر میڈیکل سے دواخریدنے کا مشورہ دیاجارہاہے ڈاکٹرز کے بھی مقرر کردہ وقت پر اسپتال نہ پہنچنے کی شکایات میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہاہے جمس کے بورڈ آف گورنرس کے اجلاس میں حسین بخش میمن کو ڈائریکٹر مقرر کرنے کا فیصلہ کیاگیاتھا جبکہ اس فیصلے کے خلاف جمس کے ڈائریکٹر کی چارج محمد علی لغاری نے سنبھالی ہے جنہوں نے چارج سنبھالتے ہی جمس میں سو سے زائد خالی آسامیوں پر بھرتی کے لیے اشتہار بھی جاری کیاہے جو کہ غیر قانونی ہے بی او جی کے فیصلے کے خلاف ڈائریکٹر کی تعیناتی کے بعد جمس کے اکثر شعبے جو پہلے فعال تھے اب غیر فعال ہوگئے ہیں مریضوں نے جمس میں ادویات ،ڈائیٹ یہاں تک کہ پانی کی عدم فراہمی کی شکایات کی ہیں اور علاج معالجے کی سہولیات کی عدم فراہمی پر سخت احتجاج کیاہے جبکہ مختلف ٹیسٹوں کی مد میں وصول کی جانے والی فیسوں میں بھی غبن کی اطلاعات ملی ہیں شہر کی سیاسی وسماجی تنظیموں نے جمس کے حالت زار پر احتجا ج کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ جمس کو آزاد اور خود مختیار ادارہ بنایاجائے جس میں سیاسی مداخلت نہ ہو ادارے کو عوام کی مستقل بھلائی کے لیے چلانے کے سلسلے میں جمس کی بی اوجی میں شہری تنظیموں کے صدور سمیت صحافیوں کو بھی شامل کیاجائے ۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں