وزیر داخلہ کے داخلے پر پابندی نئی بات ہے، ان کے بیان نے وزیر خارجہ کے بیان کو پیچھے چھوڑ دیا ،

وزیر داخلہ مستعفی ہوگئے تو ’’نگران‘‘ بادلوں کی آمد ممکن ہوسکتی ہے، خورشید شاہ ’’ہومیوپیتھک‘‘ قائد حزب اختلاف ہے، ایم کیو ایم کی پہلی شادی پیپلز پارٹی اور اب دوسری تحریک انصاف سے ہونے جارہی ہے ،وہ چار شادیاں کرسکتے ہیں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد کی صحافیوں سے گفتگو

پیر 2 اکتوبر 2017 20:27

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 اکتوبر2017ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ کے داخلے پر پابندی نئی بات ہے، وزیر داخلہ کے بیان نے وزیر خارجہ کے بیان کو پیچھے چھوڑ دیا ، وزیر داخلہ مستعفی ہوگئے تو ’’نگران‘‘ بادلوں کی آمد ممکن ہوسکتی ہے، خورشید شاہ ’’ہومیوپیتھک‘‘ قائد حزب اختلاف ہے، ایم کیو ایم کی پہلی شادی پیپلز پارٹی اور اب دوسری تحریک انصاف سے ہونے جارہی ہے وہ چار شادیاں کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

پیر کے روز جیکب آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ کے داخلے پر پابندی یقینا ایک نئی بات ہے، لیکن میاں نواز شریف کی پہلی پیشی پر جو کچھ ہوا آج کی پابندیاں اس کا شاخسانہ لگتی ہیں، وزیر داخلہ پر اسلام آباد کی حدود میں داخلے کی پابندی یقینا ان کے لیے ناقابل برداشت ہوگی جبکہ چوہدری نثار کے ترجمان نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے اور یہ کہا کہ چوہدری نثار بااختیار تھے اور موجودہ وزیر داخلہ بے اختیار ہیں،اب احسن اقبال کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اقتدار میں اختیار کے ساتھ رہیں گے یا بغیر اختیار کے اقتدار میں رہے گے، انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے استعفیٰ کی بات کی ہے مگر لگتا نہیں وہ استعفیٰ دیںگے کیوں کہ ہمارے یہاں یہ روایات نہیں ہیں ،وزیر داخلہ کا یہ کہنا کہ وہ کٹھ پتلی نہیں بن سکتے اچھی بات ہے کہ وہ کسی کی کٹھ پتلی نہ بنیں اور اس حوالے سے انہیں کئی معاملات سے پرہیز کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ عدالت میں جس کی طلبی ہوگی وہی عدالت جاسکتا ہے اگر وزراء کی بارات لے کر جائیں گے اور نعریبازی ہوگی جو پچھلی سماعت میں ہوا تھا ظاہر ہے کوئی عدالت اس طرح کی صورتحال کو برداشت نہیں کرسکتی، انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیان نے وزیرخارجہ کے بیان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اگر وزیر داخلہ مستعفی ہوجاتے ہیں تویہ خاقان عباسی کے دور کا پہلا استعفیٰ ہوگا پھر اس تسلسل کو روکنا ممکن نہیں ہوگااور تاریخ ایک بار پھر خود کو دوہرائے گی اور ’’نگران‘‘ بادلو ں کی آمد بھی ممکن ہوسکتی ہے ، حافظ حسین احمد نے پرویز رشید کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پرویز رشید کو اختیار اور اقتدار کے حوالے سے علم بہت دیر سے ہوا ہے ،جونیجو اور بینظیر کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے وقت اور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کے وقت اختیار کس نے استعمال کیا اور اقتدار کس کے پاس تھا فرق یہ ہے کہ اب وہی لوگ مقافات عمل کا شکار ہیں ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے حوالے سے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کی قربت کے حوالے سے حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا رشتہ پہلے پیپلز پارٹی والوں سے طے ہوچکا تھا تحریک انصاف سے اب ان کی دوسری شادی ہے اور اگر ایم کیو ایم والے لڑکے والے ہیں تو چار شادیاں کرسکتے ہیںالبتہ سید خورشید شاہ ’’ہومیوپیتھک ‘‘ قائد حزب اختلاف ہے وہ اگر فائدہ نہیں دیں گے تو نقصان بھی نہیں دے سکتے،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپوزیشن کھیلنے سے پہلے اللہ نہ کرے معاملات کوئی اور روخ اختیار نہ کرلیں۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں