ماضی میں جو چور آئین پر ڈاکے ڈالنے آئے تھے اس ’’بابے‘‘ نے ان کا ساتھ دیا تھا، حافظ حسین احمد

ایم ایم اے کی بحالی کا اعلان ہوا ہے ابھی مکمل بحال نہیں ہوئی وہ اگلے سال بحال ہوگی،ڈالر‘‘ کو تو ’’ڈار‘‘ نے روکا ہوا تھا اب ڈار چلا گیا تو ڈالر اوپر جائے گا، سیکرٹری اطلاعات جمعیت علمائے اسلام چیف جسٹس کی بحالی کے لیے ہم سب نے ملکر تحریک چلائی تھی اس وقت بھی میں نے کہا تھا کہ چیف تو بحال ہوگیا لیکن جسٹس بحال نہیں ہوا بلاول بھٹو زرداری اگر قیادت کا بوجھ صرف اپنے شانے رکھتے ہیں تو شاید وہ مخالفین کو چاروں شانے چت کرجائے ہاں اگر وہ والد کے شانوں پر چلے تو پھر ایسا ممکن نہیں اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد تب تک کچھ نہیں کرسکتا جب تک اسلامی ممالک کے حکمران اپنا کوئی کردار ادا نہیں کرتے ، او آئی سی تو پہلے ہی ’’آئی سی یو‘‘ میں ہے، صحافیوں سے گفتگو

بدھ 20 دسمبر 2017 20:13

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 دسمبر2017ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ماضی میں جو چور آئین پر ڈاکے ڈالنے آئے تھے اس ’’بابے‘‘ نے ان کا ساتھ دیا تھا، ایم ایم اے کی بحالی کا اعلان ہوا ہے ابھی مکمل بحال نہیں ہوئی وہ اگلے سال بحال ہوگی،ڈالر‘‘ کو تو ’’ڈار‘‘ نے روکا ہوا تھا اب ڈار چلا گیا تو ڈالر اوپر جائے گا ۔

(جاری ہے)

وہ جیکب آباد کے صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے، حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ عدلیہ کا ماضی تابناک نہیں رہا ہے مستقبل کے حوالے سے اسے عوامی اعتماد بحال کرنا ہوگا ، ماضی میں عدالت کا’’ بابا‘‘ علی بابا رہا ہے اور آئین پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا ساتھ دیتا رہا ہے ،ماضی میں چند چورجو آئین پر ڈاکہ ڈالنے کے لیے آئے تھے اس ’’بابے‘‘ نے ان کا ساتھ دیا تھا اور اب چوری کے حوالے سے بھی چالیس چور وں سے بلاامیتاز فیصلے کرنے ہونگے، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی بحالی کے لیے ہم سب نے ملکر تحریک چلائی تھی اس وقت بھی میں نے کہا تھا کہ چیف تو بحال ہوگیا لیکن جسٹس بحال نہیں ہوا اب جسٹس کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ انصاف سستا اور سب کے لیے ہو، انہوں نے عدالت کی جانب سے سسیلین مافیا، گاڈ فادر اور ڈان جیسے ریمارکس پر کہا کہ چور کو چور کہا جائے لیکن ایسے ریمارکس آتے رہتے ہیں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ایسے ریمارکس وزیر اعظم کے منصب پر فائز شخصیت کے لیے استعمال ہوئے ہیں اور ایسی شخصیت جو کھیل میں ریفری کو ساتھ ملاکر کھیل کھیلتا رہا ہے برحال ایسی چیزیں اتنی جلدی ہضم نہیں ہونگی،حافظ حسین احمد نے مسلم لیگ ن کی جانب سے عدلیہ کے حوالے سے دئیے جانے والے بیانات پر کہا کہ نواز شریف ان کی بیٹی اور داماد کے لیے کوئی اور راستہ بچا ہی نہیں اس لیے وہ اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں لیکن نواز لیگ میں راجہ ظفر الحق، چوہدری نثار اور شہباز شریف تک ایسے لوگ ہیں جو ایسے عمل کے خلاف نظر آتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے یہ ان کا پہلا تجربہ ہوگا ضیاء الحق اور جونیجو سمیت دیگر کے خلاف جو اقدام ہوئے تھے اچھا ہے وہ تحریک چلا کر کفارہ ادا کرنا چاہتے ہیں تو کریں لیکن مسئلہ یہی ہے کہ ان کا ذہین تحریکی نہیں ، انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اگر قیادت کا بوجھ صرف اپنے شانے رکھتے ہیں تو شاید وہ مخالفین کو چاروں شانے چت کرجائے ہاں اگر وہ والد کے شانوں پر چلے تو پھر ایسا ممکن نہیں ، ایم ایم اے کی بحالی کے حوالے سے حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے کی بحالی کا اعلان ہوا ہے ابھی مکمل بحال نہیں ہوئی وہ اگلے سال بحال ہوگی انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کو توڑنا ہی غلط تھا پر جوڑنے میں جو دیر ہوئی وہ بھی ٹھیک نہیں لیکن اب بھی اگر اتحاد میں شامل جماعتیں سنجیدہ نہیں ہوگی تو لوگ بھی اتحاد کو سنجیدہ نہیں لیں گے ،انہوں نے کہا کہ اعلان کے باوجود اب تک جے یو آئی مرکز میں نواز لیگ اور جماعت اسلامی کے پی کے میں تحریک انصاف کی اتحادی ہیں یہ دونوں جماعتیں الگ الگ اتحادوں میں شامل ہیں جو ایک دوسرے کے مخالف سمتوں میں چل رہے ہیں ،ایم ایم اے کے اعلان کے بعد ہی فوراً دونوں جماعتوں کو ان سے اتحاد ختم کرنا چاہئے تھا انہوں نے کہا کہ اگر ہم متحد ہونگے تو متحدہ مجلس عمل متحد ہوگی اور ہمیں دیگر اتحادوں کے بجائے اپنے اتحاد کو اہمیت دینی چاہئے ،انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سابقہ ایم ایم اے میں قاضی حسین احمد اور مولانا شاہ احمد نورانی جیسی تجربیکار اور مخلص قیادت تھی جو اب نہیں ہے اس لیے ایم ایم اے کی کارکردگی میں فرق تو پڑے گا ، انہوں نے کہا کہ فاٹا کے معاملے پر پہلے جماعت اسلامی اور جے یو آئی کو یک موقف ہونے کی ضرورت ہے اور اس معاملے پر وہ آئندہ اجلاس میں غور کریں اور ایک موقف اختیار کریں، انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد تب تک کچھ نہیں کرسکتا جب تک اسلامی ممالک کے حکمران اپنا کوئی کردار ادا نہیں کرتے ، او آئی سی تو پہلے ہی ’’آئی سی یو‘‘ میں ہے انہوں نے کہا کہ فوج اس وقت لڑتی ہے جب حکمران اور قیادت فیصلہ کرتی ہے، حافظ حسین احمد نے ڈالر کے متعلق کہا کہ مسلم لیگ تو کہتی ہے کہ’’ڈالر‘‘ کو تو ’’ڈار‘‘ نے روکا ہوا تھا اب ڈار چلا گیا تو ڈالر اوپر جائے گا ۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں