پارلیمنٹ کو نظر انداز کرکے عدالت کا روخ کرنے والے اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ، حافظ حسین احمد

عدالت کے فیصلوں سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن فیصلوں پر عملدرآمد آئینی ضرورت ہے،، سینٹ ٹکٹ حق مہر میں نہیں دیا جاتا،سینٹ کے انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے ،،’بڑے میاں‘‘ مجبوری کی صورت میں ’’چھوٹے میاں‘‘ کو پارٹی کی کمان دے سکتے ہیں، میاں نواز شریف کی نااہلیت کو اہلیت میں بدلنے کی کوشش کی وجہ سے پارلیمنٹ اور عدالیہ آمنے سامنے نظر آرہی ہیں ،جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 24 فروری 2018 22:18

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو نظر انداز کرکے عدالت کا روخ کرنے والے اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ، عدالت کے فیصلوں سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن فیصلوں پر عملدرآمد آئینی ضرورت ہے، سینٹ کے انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے سینٹ انتخابات موخر ہونے کا خدشہ ہے ، میاں نواز شریف کی نااہلیت کو اہلیت میں بدلنے کی کوشش کی وجہ سے پارلیمنٹ اور عدالیہ آمنے سامنے نظر آرہی ہیں ، ’’بڑے میاں‘‘ مجبوری کی صورت میں ’’چھوٹے میاں‘‘ کو پارٹی کی کمان دے سکتے ہیں ، سینٹ کا ٹکٹ حق مہر میں نہیں دیا جاسکتا البتہ سینٹ کے امیدواروں کی میرٹ کے مختلف اقسام ہیں جن میں سے ایک قسم پر خاور ماینکا کو ٹکٹ دیا گیا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کے روز جیکب آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ پانامہ کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ کو نظر انداز کرکے عدالت کا رخ کیا جس کا خمیازہ وہ بھگت رہے ہیں اور یہ سب کچھ ماضی کے تجربات کی روشنی میں کیا گیا اور یہی وجہ تھی کہ جے آئی ٹی کی تشکیل پر مٹھائیاں تقسیم کی گئی ، یقینا اب انہیں پارلیمنٹ کو نظر انداز کرنے کی غلطی کا احساس ہوچکا ہوگا ، اب پارلیمنٹ کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ وہ صبر و شکر کا دامن تھامے رکھیں، عدالت کے فیصلوں سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن فیصلوں پر عملدرآمد ایک آئینی ضرورت ہے ، انہوں نے کہا کہ بظاہر تو سینٹ کے الیکشن ہورہے ہیں لیکن مجھے الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے سینٹ کے الیکشن سوالیہ نشان بن چکے ہیں ممکن ہے کہ انتخابات موخر ہو، انہوں نے کہا کہ موجودہ احتسابی انداز اور احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد احتساب کی جوسمت ہے اس سے ظاہر ہے کہ بڑے میاں بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ والی ہی بات ہوگی، انہوں نے کہا کہ ’’بڑے میاں ‘‘ مجبوری کی صورت میں ’’چھوٹے میاں ‘‘ کو پارٹی کی کمان دے سکتے ہیں لیکن لگتا یہ ہے کہ یہ بیل بھی منڈے چھڑنے والی نہیں، انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی نااہلیت کو اہلیت میں بدلنے کی پارلیمنٹ میں جو کوشش کی گئی اس وجہ سے پارلیمنٹ اور عدلیہ آمنے سامنے نظر آرہی ہیں ، خاور مانیکا کو سینٹ کے ٹکٹ دینے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہا کہ حق مہر میں ٹکٹ نہیں ملتا یہ الزام اور افواہ ہے البتہ سینٹ کے امیدواروں کی میرٹ کے مختلف اقسام ہیں خاور مانیکا کو بھی کسی خصوصیات کی بنیاد پر ٹکٹ دیا گیا ہے۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں