بلدیہ جیکب آبادکاسال2018/19 ایک ارب 9کروڑ کا سالانہ بجٹ پیش ممبران کااحتجاج

جمعہ 29 جون 2018 17:40

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2018ء) بلدیہ جیکب آبادکاسال2018/19 ایک ارب 9کروڑ کا سالانہ بجٹ پیش ممبران کااحتجاج ہمارے وارڈزمیںترقیاتی کام نہیں کرائے گئے گزشتہ سال کی بجٹ کے اخراجات کی تفصیل دی جائے :حارث لاشاری کا دھواں دار خطاب وارڈ ممبر اورچیئر مین میں تلخ کلامی تفصیلات کے مطابق بلدیہ جیکب آباد کے سالانہ 2018/19کا بجٹ اجلاس چیئر مین عباس جکھرانی کی صدارت میں ہوا جس میں سالانہ ایک ارب 9کروڑ 85لاکھ سے زائد کی بجٹ پیش کی گئی بجٹ اجلاس میں حارث لاشاری اوردیگر ممبران نے سخت احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے علاقوں میں ترقیاتی کام نہیں کرائے گئے ہمیں بھیڑ بکری سمجھاجارہاہے چیئر مین اورحارث لاشاری میں تلخ کلامی بھی ہوئی حارث لاشاری نے کہاکہ گزشتہ مالی سال 2017/18کے اخراجات کی تفصیلات دی جائیں ضد کرنے پر بلدیہ افسر کتاب لے آئے اورحارث لاشاری کو دکھائی جس پر وارڈ ممبر حار ث لاشاری نے کہاکہ مجھے نہیں پورے ایوان کو بتایاجائے کہ کس مد میں کتنے فنڈزخرچ کیے گئے سیوریج کے ڈھکنوں کاریٹ نہ بتایاجائے حارث لاشاری نے مزیدکہاکہ ایک کروڑ 65لاکھ سوشل ویلفیئر پر خرچ کیے گئے بتایاجائے وہ کہاں خرچ ہوئے جس پر کہاگیاکہ مذکورہ تفصیلات بعد میں دی جائیں گی پیش کی گئی ممبران کے احتجاج پر چیئر مین نے کہاکہ جن علاقوں میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے اب کرائے جائیں گے بجٹ میں خرچ ایک ارب 8کروڑ 43لاکھ اوربچت ایک کروڑ 41لاکھ دکھائی گئی بجٹ میں بتایاگیاکہ اوزیڈ ٹی شیئر جو پہلے کم ملتاتھا اب دس فیصد شامل کرنے کے بعد 3کروڑ 42لاکھ 89ہزار 200روپے ہرماہ ملتاہے تنخواہوں کے لیے بجٹ میں 41کروڑ 14لاکھ 70ہزار 400روپے ،بلدیہ کی جائیداد کی مرمت اوردیکھ بھال کے لیے ایک کروڑ 65لاکھ نئے ترقیاتی کاموں کے لیے 28کروڑ46لاکھ جاری ترقیاتی منصوبوں کی واجبات کی ادائیگی کے لیے 20لاکھ صوبائی وفاقی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 10کروڑ مختص کیے گئے بجٹ اجلاس میں چیئر مین عباس جکھرانی نے بتایاگیاکہ2018/19 کی تجویزکردہ بجٹ کے تحت محکمہ فنانس کی جانب سے 41کروڑ 14لاکھ ٹیکسزکی مد میں ایک کروڑ17لاکھ فیس کی مد میں 37لاکھ 70ہزار کرائے کی مد میں 97لاکھ 62ہزار متفرقہ آمدنی 15لاکھ اور واٹر سپلائی کے مد میں 24ہزار گھروں سے 700روپے کے حساب سے 20کروڑ16لاکھ کل آمدنی 63کروڑ 98لاکھ 10ہزار 312روپے متوقع ہے جبکہ 2017/18میں اوزیڈ ٹی شیئر 33کروڑ 79لاکھ ٹیکسز 85لاکھ 20ہزار فیس کی آمدنی 23لاکھ 27ہزار کرائے کی مد میں 98لاکھ 67ہزار متفرقہ آمدنی 17لاکھ 90ہزار بقایاجات کی آمدنی گرانٹ سمیت 12کروڑ کل آمدنی 48کروڑ4لاکھ 78ہزار ہوئی گزشتہ سال ابتدائی بیلنس 2کروڑ 19لاکھ تھا 2017/18میں سالانہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے 2کروڑ 97لاکھ خرچ کیے گئے جبکہ نئے مالی سال میں ترقیاتی کاموں کے لیے 40کروڑ 11لاکھ خرچ کیے جائیں گے بلدیہ کی گاڑیوں کے شیڈ کے لیے 50لاکھ مختلف علاقوں میں باتھ روم کی تعمیر کے لیے 20لاکھ راج واہ کی صفائی کے لیے 25لاکھ سی سی بلاک ،سی سی ڈرین اور کراس کی مختلف وارڈ زمیں تعمیر کے لیے 30لاکھ مختلف وارڈزمیں ڈسٹ بن کی تعمیر کے لیے 20لاکھ شہرکے مختلف روڈزپر فٹ پاتھ کی تعمیر کے لیے 20کروڑ ،مختلف مقامات پر مٹی کی بھرائی کے لیے 20لاکھ ،سی سی بلاک ،نالی اورٹف ٹائل کی تعمیر کے لیے 20کروڈ 80لاکھ ،موشی منڈی کی تزئین وآرائش کے لیے 50لاکھ فٹ پاتھ کے رنگ وروغن کے لیی15لاکھ شہر کی خوبصورتی کے لیے ایک کروڑ خرچ کیے جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں