نوازشریف اسمبلی میں آکرمجھ سے خود براہ راست بات کریں، عمران خان

نوازشریف پانامہ لیکس میں نہیں بچیں گے، قطری شہزادے کا خط جھوٹ نکلا تو چھٹی ہو جائے گی کرپشن جیسے کینسرکے خاتمے تک ملک نہیں بدلے گا ،پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے قوم کی تقدیربدل جائے گی شریف برادران نے اقتدار کے 12 سالوں میں 30 فیکٹریاں بنالیں جبکہ اقتدار میں آنے سے پہلے ان کی صرف ایک فیکٹری تھی حکومت کے اتحادی ڈوبتی کشی سے چھلانگیں لگا رہے ہیں،وزیر اعظم سے جواب مانگا گیا توکہتے ہیں کہ خاص آدمی ہوںاستثنیٰ حاصل ہے پاکستان میں چھوٹا چور جیلوں میں ہوتا ہے اور بڑا چور اسمبلیوں میں پہنچ جاتاہے ‘تحریک انصاف کے سربراہ کا قصور میں جلسہ عام سے خطاب

اتوار 22 جنوری 2017 20:11

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم کوبراہ راست بات کرنے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے اتحادی ڈوبتی کشی سے چھلانگیں لگا رہے ہیں،جب وزیر اعظم سے جواب مانگا گیا کہتے ہیں کہ خاص آدمی ہوںاستثنیٰ حاصل ہے،وزیر اعظم نواز شریف پانامہ لیکس میں نہیں بچیں گے، قطری شہزادے کا خط جھوٹ نکلا تو چھٹی ہو جائے گی،غریب خاتون ہسپتال میں بستر نہ ملنے کی وجہ سے فرش پر دم توڑ دیتی ہے جبکہ حکمران اور انکے بچے چھینک آنے پر بھی عوام کے ٹیکسوں سے علاج کرانے بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں،کرپشن جیسے کینسرکے خاتمے تک ملک نہیں بدلے گا ،پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے قوم کی تقدیربدل جائے گی ،شریف برادران نے اقتدار کے 12 سالوں میں 30 فیکٹریاں بنالیں جبکہ اقتدار میں آنے سے پہلے ان کی صرف ایک فیکٹری تھی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے قصور کھڈیا ں خاص میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی ، پرویز رشید، خورشید محمود قصوری ،جمشید اقبال چیمہ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔عمران خان نے کہا کہ پہلی بار سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی تلاشی لی جارہی ہے، ملک تبدیل ہورہا ہے، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا۔انہوںنے کہا کہ آج سرکاری ہسپتالوں کی حالت سب کے سامنے ہے ،زہرہ بی بی قصور کی ماں تھی ،جو علاج کی خاطر لاہور میںایک ہسپتال سے دوسرے اور پھرتیسرے جناح ہسپتال میں لے جائی جاتی ہے ، زہرہ بی بی کو جناح ہسپتال میں بھی بیڈ میسر نہ ہو سکا اور وہ زمین پر اپنے بچوںکے سامنے ایڑیاں ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر جاتی ہے ۔

پاکستان کے حکمرانوں کو پتہ ہی نہیں کہ سرکاری ہسپتالوں کا کیا حال ہے اور غریب مریض کس طرح مررہے ہیں۔حکمرانوں اور انکے بچوں کو چھینک بھی آجائے تو عوام کے ٹیکسوں کے پیسوںسے علاج کے لئے بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں ، حکمران ہسپتالوں کو بہتربنانے کی بجائے اپنی ذاتی تشہیر کے لئے 12 ارب اشتہاروں پر اڑا دیتے ہیں اور جبکہ تعلیم کا بجٹ 15 ارب ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پشاور میں 4 ارب سے شوکت خانم بنایا گیا ہے ، حکمرانوں کو شرم آتی کہ انہوں نے بھی مرنا ہے اور اللہ کو جوابدہ ہونا ہے، انہوں نے کہاکہ حکمران ایک فیکٹری سے اقتدار میںآ نے کے بعد 30 فیکٹریوں کے مالک بن گئے ہیں یہ اقتدار میںآتے ہی کرپشن اورلوٹ مار کے لئے ہیں، پانامہ کیس سامنے آنے پر حکمرانوں کی چوری پکڑی گئی ہے اورپتہ چلا کہ لندن کے مے فیئر کے فلیٹس ان کی ملکیت ہیں، انہوں نے کہاکہ میں تحریک انکے کارکنوں اور پاکستانی عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرکے وزیراعظم اور انکی فیملی کو سپریم کورٹ میں جواب دینے پر مجبور کیا، پاکستان کی تاریخ میںپہلی دفعہ ہو اہے کہ ایک وزیراعظم سپریم کورٹ میںجواب دے رہا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھاکہ نوازشریف اگر آپ ٹی وی پر میری بات سن رہے ہیں تو میں کہتا ہوںکہ آپ پاکستان میں کرپشن کے سردار ہیں، وزیراعظم کے درباری جتنی مرضی چیخیں مار لیںاور مجھے بُرابھلا کہہ لیںلیکن وہ وزیراعظم کو احتساب سے نہیں بچاسکتے، انہوں نے کہاکہ خواجہ آصف خود کہتا تھا کہ لندن کے فلیٹس 90 ء سے وزیراعظم اور ان کی فیملی کی ملکیت ہیں ،عمران خان کا کہنا تھاکہ وزیراعظم صاحب آپ اسمبلی میںآئیںاور جواب دیںاور میںبھی جواب دیتا ہوں اور آپ درباریوں کو جواب دینے کے لئے آگے کردیتے ہیں، عمران خان نے کہاکہ جو میں دیکھ رہا ہوں نوازشریف پانامہ کیس سے بچ نہیں سکتے، قطری خط جھوٹ ثابت ہوا اور مریم نوازلندن فلیٹس کی مالکا نکلیں تو پھر بھی نوازشریف کا بچنا مشکل ہے، نوازشریف کے بچوں نے کہاکہ 93 میںلند ن کے فلیٹس خریدے گئے تھے، ایف آئی اے نے کہاکہ 98ء میں فلیٹس خریدے گئے اسی طرح بی بی سی نے اپنی ڈاکومنٹری میں کہاکہ 98 ء سے فلیٹس شریف فیملی کی ملکیت ہیں، التوفیق کی ججمنٹ ہے کہ یہی چار فلیٹس قرضوں کی ادائیگی کے لئے گروی رکھوائے تھے، آنے والے وقت میں پانامہ کیس میں مزید انکشافات سامنے آئیںگے، عمران خان کا کہنا تھاکہ کرپشن کی وجہ سے ملک تباہی کے دیہانے تک پہنچ چکا ہے اور چھوٹا سا طبقہ پیسہ چوری کرکے باہر بھیجتا ہے اور آف شور کمپنیوں میں لگاتا ہے، انہوں نے کہاکہ ملک سے پیسہ ہنڈی کے ذریعے باہر جاتا ہے اور ملکی قرضوں کے لئے آئی ایم ایف سے ادھار لیا جاتا ہے اور قرضوں کی ادائیگی کے لئے عوام کا خون چوسا جاتا ہے ، کسانوں کی تباہی کے ذمہ دار بھی موجودہ حکمران ہیں ، کرپشن ، مہنگی ادویات اور بجلی کی وجہ سے کسان پس کر رہ گیا ہے جبکہ انڈیا کی حکومت اپنے کسانوں کو سبسڈی دیتی ہے جس سے ان کی پیدوار پاکستانی کسان سے اچھی اور بہترہوتی ہے، عمران خان نے کہنا تھاکہ میرے ہم وطنوں چین نے 30 سالوں میں 70 کروڑ عوام کو غربت کی لکیر سے نکالا ہے ، انہوں نے چھوٹے چھوٹے صنعتی یونٹ قائم کئے ، ملک میں تعلیم ، ہیلتھ پر پیسہ خرچ کیا اور اپنی عوام کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا ، اپنے بچوں کو پوری خوراک مہیا کی تاکہ ان کی نشونما بہتر طریقے سے ہو سکے، انہوں نے کہاکہ چین نے احتساب کا نظام قائم کیا اور کرپشن کرنے والوں کو سزائیں دیں اور ملک میں قانون کی بالادستی قائم کی اس وجہ سے چین آج دنیا کی ابھرتی ہوئی طاقت ہے ، عمران خان کاکہنا تھا کہ پاکستان میں چھوٹا چور جیلوں میں ہوتا ہے اور بڑا چور اسمبلیوں میں پہنچ جاتاہے ، عمران خان کا کہنا تھاکہ ہمیں علامہ محمداقبال کے خواب والا اور قائد اعظم محمد علی جناح کی سوچ والا پاکستان بنانا ہے ، انہوں نے کہاکہ مغربی ممالک میں اگر کوئی لیڈر جھوٹ بولتے پکڑا جاتا ہے تو اسے استعفیٰ دینا پڑتا ہے کیونکہ وہ قوم کے ٹیکسوں کے پیسہ کا رکھوالا ہوتا ہے ،انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم ہے جو سب سے زیادہ خیرات دیتی ہے اور ٹیکس اس لئے نہیںدیتی کہ انہیں ڈر ہے کہ ہمارے ٹیکس کا پیسہ چور ی ہو جائے گا، انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کو جب بھی قوم کی خدمت کی موقع ملا تو پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست اور ملک میں قانون کی بالادستی قائم کرینگے، نیب کا ایسا ادارہ بنائیںگے جو عمران خان سمیت سب کا احتساب کرسکے ۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں