راجہ جنگ، پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست 45سالہ شخص جاں بحق ، ورثاء کا احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 15 دسمبر 2017 22:58

قصور۔15 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2017ء) راجہ جنگ پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست ایک شخص جاں بحق ہو گیا، جس پر اس کے ورثاء نے پولیس کے خلاف حتجاجی مظاہرہ کیا اور احتجاج کے باعث تمام دن قصور رائیونڈ روڈ اور قصور بائی پاس ٹریفک کے لئے بند رہا۔ چند دن قبل حویلی گھٹیاں والی میں مویشی چوری کا واقعہ پیش آیا جس کی ایف آئی آر پولیس نے نا معلوم چوروں کے خلاف درج کر لی تاہم گزشتہ رات راجہ جنگ پولیس کے اے ایس آئی امانت علی ہمراہ پولیس ملازمان حویلی گھٹیاں والی میں گیا اور 45سالہ اقبال ولد رحمت علی کو گھر سے مویشی چوری کے الزام میں حراست میں لیا اور مبینہ طور پر اسے تشدد کا نشانہ بنایا ، پولیس کے تشدد سے اقبال بے ہوش ہو گیا پولیس اسے طبی امداد کیلئے ڈسٹر کٹ ہسپتال لے آئی جہاں وہ دم توڑ گیا ، اقبال کے ورثاء نے موقف اختیارکیا ہے کہ اقبال بے گناہ ہے اور آج تک اس کے خلاف کوئی مقدمہ بھی درج نہ ہے ، پولیس نے تشدد کر کے اسے قتل کیا ہے لہذا ایس ایچ او ، اے ایس آئی امانت علی سمیت پورے تھانہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں حوالات میں بند کیا جائے اسی سلسلہ میں پہلے ورثاء نے قصور رائیونڈ روڈ کو بلاک کئے رکھا مگر چھ گھنٹوں بعد پولیس نے مذاکرات کئے جو ناکام ہوگئے جس پر ورثاء نے قصور بائی پاس کو بھی ٹریفک کے لئے بلاک کر دیا جس سے سینکڑوں گاڑیاں رش میں پھنسی رہیںاور مسافروں کا شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔

(جاری ہے)

ورثاء نے وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف سے واقعہ کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں