شیخ الحدیث مولانا فیض محمد کی صدارت جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنمائوں کا اجلاس

ہفتہ 17 دسمبر 2016 21:22

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2016ء) جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنمائوں کا اجلاس جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر ضلع خضدار کے قائمقام امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد کی صدارت مرکزی اسلامی عالمی خضدار میں منعقد ہوا اجلاس میں ، جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری میونسپل کارپوریشن خضدار کے ڈپٹی میئر ، جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے سالار حافظ محمد یحی و دیگر نے شرکت کیا اجلاس میں جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے جماعتی امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ، اجلاس میں جمعیت علماء اسلام پاکستان کے زیر اہتمام 6 ،7، ،8 اپریل 2017 کو منعقد ہونے والے عالمی اجتما ع کے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلع خضدار سے عالمی اجتماع میں جہالاوان کے ہزاروں افراد کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے کارکنوں کو دن رات محنت کرنا ہواگا اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اس بارے میں ضلع خضدار کے تمام ذیلی تحصیلوں کے دورہ کا سلسلہ عنقریب شروع کیا جائیگا تمام تحصیل ہیڈ کواٹر زمیں عوامی اجتماعات منعقد کرکے عام لوگوں کو اس اجتماع کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا جائیگا ، اجلاس میں قلات ڈویثرن کے سطح پر انصار الاسلام کانفرنس کے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 20 دسمبر کو جامعہ علوم شرعیہ کوشک میں منعقد ہ انصا ر الاسلام کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سالار انجینئر عبد الرزاق عابد لاکھو، جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے سالار حافظ محمد ابراہیم لہڑی ، ودیگرخطاب کریں گے اس موقع پر انصار الاسلام کے باوردی کارکنوں کو عالمی کانفرنس کے سیکورٹی کے حوالے سے خصوصی تربیت دیا جائیگا ، اجلاس میں ایک خصوصی قرارداد میں جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کی صحت یابی کے لئے خصوصی دعاء کیا گیا ایک اور قرار داد میں طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والے مسافروں تبلیغی جماعت کے راہنما جنید جمشید اور ان کے اہل خانہ کے لئے دعاء مغفرت کی گئی اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعاء کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد نے کہا جمعیت علماء اسلام پاکستان کا ایک مضبوط سیاسی و مذہبی جماعت ہے جمعیت علماء اسلام پاکستان میں اسلام کے عادلانہ نظام کے نظام کے لئے سیاسی و پارلیمانی جد جہد کررہا ہے یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کے لاکھوں افراد ملک میں اسلام کے نظام کے نفاذ کا خواہان ہیں جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے لیکن گذشتہ 70 سالوں سے پاکستان کے طاقت ور حلقوں نے پاکستان میں ہونے والے انتخابات میں اسلامی جماعتوں کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا بلکہ ایک مخصوص سازش کے تحت ہماری جماعت کو اسمبلیوں سے باہر رکھنے کی کوشش ہوئی گذشتہ انتخابات میں پورے ملک کی طرح بلوچستان میں جمعیت علماء اسلام اسمبلیوںسے دور رکھنے کی کوششیں 200 اور 500 ووٹ لینے والوں کو اسمبلیوں میں پہنچایا گیا اور ان کو اسپیکر اور وزارت اعلی ٰ کے اہم ذمہ داریاں سونپی گئیں جس کے نتائج آج تک بلوچستانی عوام بھگت رہا ہے ، مولانا فیض محمد نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو اسلامی جماعتوں سے دور رکھنے اور عالمی سطح پر اسلام کو بد نام کرنے کے لئے فرقہ واریت کا پر چار کیا جارہا ہے ملکی اور بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کے ذریعہ سے اسلام کو بد نام کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیںیہ حقیقت اب واضح ہوگئی ہے کہ مساجد مدار س مزار ات عوامی مقامات پر بم دہمکاوں میں دینی جماعتوں کے کارکن نہیں بلکہ امریکہ اور مغر ب کے پروردہ دہشت گرد تنظیمیں ملوث ہیں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اپنی قوم کو ارباب اقتدار اصل حقائق سے آگاہ کریں قوم کو مزید اندہیرے میں رکھنے سے ملک کی حالات درست نہیں بلکہ مزید خراب ہونگیں انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء مذہبی جماعتوں کی وحدت کو پاکستان کے معروضی حالات میں اہم ترین تقاضہ قرار دیتے ہوئے واضح کرتی ہے کہ جمعیت اس وحدت کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریگا بلکہ ہم اس بارے میں صف اول کا کردار ادا کریں گے تاکہ مذہبی لوگوں کی ووٹ بینک کو جمع کرکے ان کو ایک مضبوط سیاسی قوت بنائی جائے۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں