جمعیت علماء اسلام ،نیشنل پارٹی ( مینگل ) کا مشترکہ اجلاس ، مردم شماری سمیت صوبہ کی سیاسی صورت حال پر گفتگو

جمعرات 4 مئی 2017 21:48

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 مئی2017ء) جمعیت علماء اسلام بلوچستان نیشنل پارٹی ( مینگل ) کا مشترکہ اجلاس میں مردم شماری خا نہ شماری سمیت صوبہ کے سیاسی صورت حال پر گفتگو کیا گیا مشترکات پر مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینے کا فیصلہ ہوا دونوں جماعتوں عوام سے مردم شماری و خانہ شماری میں بھر پور حصہ لینے کا مطالبہ کیا دونوں جماعتوں نے کہا کہ مردم شماری سے ہمارا مستقبل وابسطہ ہے اس بارے میں کسی بھی قسم کا کوتاہی مستقبل کو تاریک بنانے کا مترادف ہوگی تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز جمعیت علماء اسلام و بی این پی کے راہنمائوں کا مشترکہ بیٹھک بی این پی ضلع خضدار کے دفتر میں منعقد ہو اجلاس میں جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے راہنما مولانا عنایت اللہ رودینی ، تحصیل خضدار کے جنرل سیکرٹری مولانا عبد الٖغفار شاہوانی ، مولانا نصر اللہ شاہوانی ، حافظ عبد الغفور قلندرانی شاہوانی و دیگر شامل تھے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل لعل جان بلوچ ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر سابق رکن قومی اسمبلی میر عبد الرئوف مینگل ، بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے صدر آغا سلطان ابراہیم احمد زئی ، سینئر نائب صدر حیدر زمان بلوچ ، جنرل سیکرٹری عبد النبی بلوچ ، سفر خان غلامانی ، میر صادق غلامانی و دیگر موجود تھے مشترکہ اجلاس میں دونوں جماعتوں نے بلوچستان کے موجود صورت حال خاص طور پر مردم شماری و خانہ شماری پر غور کیا گیا اجلا س میں فیصلہ ہوا کہ مردم شماری خانہ شماری ایک قومی مہم ہے جس سے ہمارا سیاسی مستقبل وابسطہ ہے اگر اس بارے میں کوتاہی کی جائیگی تو اس نقصانات کئی سال تک ہمیں اٹھانے پڑیں گے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اس طرح کے اجلاس وقتا فوقتا ہونا ضروری ہے تاکہ ہم ضلع خضدار بلوچستان کے سیاسی صورت حال پر بحث کرکے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دیں بی این پی کے راہنمائوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی بلوچستان کے سیاسی جماعتوں سے اپیل کیا تھا کہ مردم شماری میں ایک خاص منصوبہ کے تحت بلوچ عوام کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں ہورہی ہے جب اس طرح کی کوشش ہورہی ہے تو ہمیں بھی اس بارے میں حساس ہونا ضروری ہے کیونکہ کسی بھی جمہوری ملک میں مردم شماری ہی کے ذریعہ قوموں کی مستقبل کا تعین کیا جاتا ہے بلوچستان بلوچ عوام کا ہے یہاں کا عظیم تر ساحل نہ ختم ہونے والے تیل و گیس کے ذخائر معدنیات بلوچ عوام کے ہیں اگر ہم اقلیت میں تبدیل ہوجائیں گے تو ہمیں کسی بھی طرح ان کے حق ملکیت کے دعوے دار ہونے کا حق نہیں پہنچیگا بی این پی اسی کے لئے سیاست کررہا ہے اور اسی کے لئے ہماری دعوت تمام سیاسی قوتوں کو ہے جمعیت علماء اسلام کے راہنمائوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کے لئے مئو ثر آواز بلند کیا ہے ہم نے بھی تمام سیاسی قوتوں کو دعوت دی ہے کہ اگر بلوچستان کے لوگوں کے حقوق کے لئے ون ایجنڈا پر کوئی بھی اتحاد تشکیل دیا جائیگا تو جمعیت علماء اسلام اس میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے اسلامی نظام میں بھی کسی علاقہ کے وسائل پر وہاں کے مقامی لوگوں کا پہلا حق تسلیم کیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں