بی این پی انتہاء پسندی کو ہمیشہ تمام مسائل کا جڑھ سمجھتی ہے ،مستونگ خود کش حملہ اور بے گنا ہ انسانوں کی شہادت حکومت کے لئے لمہ فکریہ ہونا چائیے اور ایسے واقعات کی سدبات کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے

ڈپٹی جنرل سیکرٹی بلوچستان نیشنل پارٹی لعل جان بلوچ کی صحافیوں سے گفتگو

بدھ 17 مئی 2017 22:22

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مئی2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری و بی ایس او کے سابق چیئرمین لعل جان بلوچ نے کہا ہے کہ بی این پی انتہاء پسندی کو ہمیشہ تمام مسائل کا جڑھ سمجھتی ہے مستونگ خود کش حملہ اور اس میں بے گنا ہ انسانوں کی شہادت حکومت کے لئے لمہ فکریہ ہونا چائیے اور ایسے واقعات کی سدبات کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء مولانا عبدالغفور حیدری پر حملہ انتہائی افسوسناک ہے ۔

وہ بدھ کو مقامی صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیرستان کی جنگ کو اب درجہ بہ درجہ بلوچستان منتقل کی جا رہی ہے اور یہاں انتہاء پسندی کو پروان چڑھانے کے لئے مذموم کوششیں ہو رہی ہے بلوچ سماج میں انتہاء پسندی کو کبھی اچھے نظر وں سے نہیں دیکھا گیا اور بی این پی بھی یہی سمجھتی ہے کہ معاشرے میں بگاڑٰ پیدا کرنے کی بنیادی زمہ داری انتہاء پسنداور انتہاء پسندی ہے ان کا کہنا تھا کہ سانحہ مستونگ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور پر حملہ اور اٹھائیس بے گناہ شہریوں کی شہادت حکومت کے لئے لمہ فکریہ ہونا چائیے انہوں نے کہا کہ ماضی قریب اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ بلوچ اور بلوچستان کی سماج پر امن شہریوں پر مشتمل ہے اور ہماری سماج میں انتہاء پسندانہ سوچ نہ ہونے کے برابر ہیں ہم سمجھتے ہیں ایک ایسی جنگ کا رخ بلوچستان کی جانب کیا جا رہا ہے جس کا بلوچ قوم اور بلوچستان کے عوام سے کوئی تعلق نہیں حکومت کو چائیے کہ وہ اس طرح کی دہشت گرانہ عزاہم رکھنے والے عناصر کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائیں تھا کہ شہری پر امن طریقے سے اپنی زندگی بسر کر سکیں بی این پی اس تکلیف کی صورتحال میں جمعیت علماء اسلام اور تمام شہداء کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں