بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے رہنمائوں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کا اعلان پارٹی کے مرکزی صوبائی و مقامی عہدہ داروں کے عدم برداشت کی وجہ سے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہورہے ہیں

منگل 8 اگست 2017 22:15

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 اگست2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے رہنمائوں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کا اعلان پارٹی کے مرکزی صوبائی و مقامی عہدہ داروں کے عدم برداشت کی وجہ سے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہورہے ہیں فیصلہ حتمی ہے پارٹی رہنمائوں کی رویہ نے واپسی کا راستہ بند کردیا ہے اس لئے نظر ثانی کی کوئی گنجائش نہیں قریبی ساتھیوں قوم کے افراد کے ساتھ مشاورت کے بعد آئند کے لائحہ عمل کا جلد اعلان کریں گے ان خیالا ت کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینئر راہنما چیف آف غلامانی سردار بلند خان غلامانی ، بی این پی کے سابق تحصیل صد ر میر صادق غلامانی ، سابق تحصیل صدر میر سفر خان غلانی ، میونسپل کارپوریشن خضدار میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر محمد بخش غلامانی ، عبد الغنی غلامانی ودیگر خضدار پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا بلوچستان نیشنل پارٹی کے مستعفی ہونے والے راہنمائوں نے کہا کہ ہم کافی عرصہ سے یہ محسوس کررہے تھے کہ پارٹی میں ہمیں برداشت نہیں کیا جارہا ہے ہمارے کردار کو شک کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے ہم نے اپنے ساتھ ہونے والے اس غیر مناسب رویہ کے خلاف پارٹی فورم پر ہر قسم کا احتجاج کیا لیکن مرکز سے لیکر ضلع تک ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت ضلعی انتخابات کو پارٹی کے آئین سے ہٹ کر سلیکشن کی بنیاد پر کیا گیا جبکہ تحصیل کابینہ کو غیر دستوری اور غیر آئینی طور پر معطل کیا گیا اس کی جگہ ایک آرگنائزنگ کمیٹی بنائی گئی پارٹی کے آئین کے مطابق کسی بھی آرگنائزگ کمیٹی کی مدت تین ماہ کا ہو تا ہے لیکن اب تک تحصیل کابینہ خضدارکو 8 ماہ سے زیادہ ہو گیا ہے لیکن تحصیل کے انتخابات نہیں کئے جارہے ہیں دوسری جانب میر سفر خان مینگل کو متفقہ طور پر آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کا وائس چیئر مین بنا دیا گیا لیکن عدم برداشت کی وجہ سے بی این پی کو اے پی سی سے الگ کردیا گیا جب ہم نے محسوس کیا کہ پارٹی کو متعین اصولوں سے متصادم چلایا جارہا ہے اس لئے ہم نے اپنا راستہ الگ کردیا حالانکہ ہم نے مشکل حالات میں بی این پی کے لئے قربانی دی جب کوئی خضدار میں رہنا پسند نہیں کرتا تھا ہم نے جماعت کو مضبوطی سے تھامے رکھا لیکن ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ چند عنا صر کی وجہ سے ہمارے اوپر تمام دروازے بند کردئے گئے جس کی وجہ سے آج ہم بی این پی کو خیر آباد کھنے پر مجبو ہوگئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں