سپریم کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں ملوث افراد کو طلب کرنا خوش آئند ہے‘میاں مقصود احمد

اقرباپروری نے اداروں کابیڑہ غرق کرکے رکھ دیاہے،رشوت خوری اور کرپشن کابازار گرم ہے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

پیر 9 جولائی 2018 20:49

سپریم کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں ملوث افراد کو طلب کرنا خوش آئند ہے‘میاں مقصود احمد
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2018ء) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سی35ارب روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئی12جولائی کو طلب کرنا خوش آئند ہے ۔قومی دولت کولوٹنے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔اقرباپروری اور کرپشن نے اداروں کابیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔

چور، لٹیرے،رشوت خور اور کرپٹ افراد قانونی سقم اور ناقص تحقیقات سے فائدہ اٹھاکرآزاددندناتے پھرتے ہیں مگرکوئی پوچھنے والا نہیںہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں آئے روزکرپشن کا بڑے سے بڑا اسکینڈل سامنے آرہا ہے۔لوگوں کو اپنے جائز کام کروانے کے لیے بھی غیر قانونی اور غیراخلاقی طریقے اختیار کرنے پڑتے ہیں۔

(جاری ہے)

رشوت خوری اور کرپشن کابازار گرم ہے۔

ملک میں اس وقت روزانہ12ارب روپے اور سالانہ4320ارب روپے کی کرپشن ملکی معیشت کے لیے زہر قاتل ہے۔جب تک کرپٹ حکمران ہم پر مسلط ہیں ملک وقوم ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف عوام الناس کوبے روزگاری،لاقانونیت،انتشار،دہشتگردی،کرپشن،مہنگائی اور لوڈشیڈنگ جیسے مسائل کاسامنا ہے تودوسری طرف کرپشن اور کرپٹ افراد نے ملک کو کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے۔

کرپٹ افراد کے مکمل خاتمے تک احتساب کاخواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار پرکرپٹ حکمران مسلط ہیں۔مٹھی بھراشرافیہ ملک کے سیاہ وسفید کی مالک بنی بیٹھی ہے۔22کروڑ عوام کاکوئی پرسان حال نہیں۔انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وسائل سے مالامال بنایا ہے مگر بدقسمتی سے نااہل اور کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے ہم ان وسائل سے بھرپور انداز میں استفادہ نہیں کرپائے اور المیہ یہ ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں ان سے لاکھوں کروڑوں ڈالر سالانہ کماکر بیرون ملک منافع لے جارہی ہیں۔میاں مقصود احمد نے مزید کہا کہ متحدہ مجلس عمل ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتی ہے ۔عوام ہم پر اعتماد کا اظہار کریں اور2018کے الیکشن میں بھر پور انداز میں کامیاب کرائیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں