منی لانڈرنگ کیس ،ْزرداری کا وکلا کے مشورے پر (آج)سپریم کورٹ میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ

سابق صدر کی لاہور میں منی لانڈرنگ کیس سے متعلق اپنی وکلاء ٹیم سے مشاورت جب سپریم کورٹ آصف زرداری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرے گی تو پیش ہوں گے ،ْ نیئر حسین بخاری

بدھ 11 جولائی 2018 15:50

اسلام آباد/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2018ء) منی لانڈرنگ کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی جگہ (آج) جمعرات کو ان کے وکلا سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور طلب کررکھا ہے۔اسی کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے بھی دونوں شخصیات کو 11 جولائی کو طلب کیا گیا تاہم وکلا کے مشورے پر آصف زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور وکلا کے ذریعے جواب داخل کرادیا۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے بلاول ہاؤس لاہور میں منی لانڈرنگ کیس سے متعلق اپنی وکلا ٹیم سے مشاورت کی جس میں اعتزاز احسن، فاروق ایچ نائیک اور لطیف کھوسہ شامل تھے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق آصف زرداری جمعرات کو ذاتی طور پر سپریم کورٹ میں پیش ہونے کیلئے آمادہ ہوگئے تھے لیکن وکلا نے انہیں پیش ہونے سے روک دیا۔ذرائع نے بتایا کہ وکلا نے سابق صدر کو عدالت عظمیٰ میں پیش نہ ہونے کا مشورہ دیا ہے اور اب ان کی قانونی ٹیم سپریم کورٹ میں پیش ہوگی۔

پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ کونوٹس بھیجا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو پیش کیا جائے، جب سپریم کورٹ آصف زرداری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرے گی تو پیش ہوں گے۔واضح رہے کہ سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جاچکا ہے جس کے بعد دونوں کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہے۔ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں