نواز شریف کی وطن آمد سے قبل لیگی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 100 سے زائد گرفتار

مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس، گرفتار کارکنان کی رہائی کا مطالبہ

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعرات 12 جولائی 2018 10:12

نواز شریف کی وطن آمد سے قبل لیگی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 100 سے زائد گرفتار
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جولائی۔2018ء) مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی وطن واپسی سے قبل لاہور میں لیگی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا اور 100 سے زائد کارکنوں کی گرفتاری پر مختلف تھانوں کے باہر احتجاج بھی کیا گیا۔مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی سے پہلے لاہور پولیس نے 'مڈ نائیٹ آپریشن' کرتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں سمیت 100 سے زائد لیگی کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار افراد میں متعدد یوسی چئیرمین، وائس چیئرمین اور کونسلروں سمیت سرگرم کارکن شامل ہیں۔پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد تھانوں کے باہر لیگی امیدواروں نے کارکنوں کے ہمراہ احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی۔پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد ماڈل ٹاؤن میں واقع مسلم لیگ (ن) کے دفتر میں لیگی رہنماؤں خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق اور ملک پرویز نے صبح ساڑھے 3 بجے ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کارکنوں کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی  اور نگراں حکومت کو الٹی میٹم دیا کہ دوپہر تک کارکن رہا نہ ہوئے تو اگلا لائحہ عمل دیں گے۔

(جاری ہے)

لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ 'نگران حکومت ہوش کے ناخن لے، جو چھیڑ خانی شروع کی گئی ہے، اس پر ردعمل بھی آسکتا ہے، لیکن ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بدمزگی ہو اور انتخابات متنازع ہوں'۔خواجہ سعد رفیق،سردار ایاز صادق اور پرویز ملک نے اس موقع پر مزید کہا کہ حکومت خود اشتعال انگیز کارروایئاں کررہی ہے۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اگر مجھے کسی نے گرفتار کرنا ہےتو کر لے،میں پہلی بار گرفتار نہیں ہوں گامگر اسکے نتائج کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ آزادی رائے پر،آزادی تقریر پر،آزادی اظہار پر کوئی پابندی نہیں ہے، ہم سیکیورٹی کے تمام اصولوں کی پابندی کرنے کوتیار ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں