ہمت ہے تو مجھے گرفتار کر کے دکھاو،ایاز صادق نگران وزیر اعلیٰ کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے

مسٹر چیف منسٹر صاحب آپ نے یہاں دو ماہ رہنا ہے،میں آپ کو خبردار کرتا ہوں ،سابق اسپیکر قومی اسمبلی

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعرات 12 جولائی 2018 18:59

ہمت ہے تو مجھے گرفتار کر کے دکھاو،ایاز صادق نگران وزیر اعلیٰ کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جولائی۔2018ء) ہمت ہے تو مجھے گرفتار کر کے دکھاو،ایاز صادق نگران وزیر اعلیٰ کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا تھا کہ
مسٹر چیف منسٹر صاحب آپ نے یہاں دو ماہ رہنا ہے،میں آپ کو خبردار کرتا ہوں ۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی سے پہلے لاہور پولیس نے 'مڈ نائیٹ آپریشن' کرتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں سمیت 100 سے زائد لیگی کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار افراد میں متعدد یوسی چئیرمین، وائس چیئرمین اور کونسلروں سمیت سرگرم کارکن شامل ہیں۔پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد تھانوں کے باہر لیگی امیدواروں نے کارکنوں کے ہمراہ احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی۔

(جاری ہے)

پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد ماڈل ٹاؤن میں واقع مسلم لیگ (ن) کے دفتر میں لیگی رہنماؤں خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق اور ملک پرویز نے صبح ساڑھے 3 بجے ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کارکنوں کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی  اور نگراں حکومت کو الٹی میٹم دیا کہ دوپہر تک کارکن رہا نہ ہوئے تو اگلا لائحہ عمل دیں گے۔

اس موقع پرایاز صادق نگران وزیر اعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے۔انکا کہنا تھا کہ  ہمت ہے تو مجھے گرفتار کر کے دکھاو۔مسٹر چیف منسٹر صاحب آپ نے یہاں دو ماہ رہنا ہے،میں آپ کو خبردار کرتا ہوں۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہمارے کارکنان یہ الیکشن لڑیں گے اور جیت کے دکھائیں گے۔اس موقع خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اگر مجھے کسی نے گرفتار کرنا ہےتو کر لے،میں پہلی بار گرفتار نہیں ہوں گامگر اسکے نتائج کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ آزادی رائے پر،آزادی تقریر پر،آزادی اظہار پر کوئی پابندی نہیں ہے، ہم سیکیورٹی کے تمام اصولوں کی پابندی کرنے کوتیار ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں