رکن ہالینڈ پارلیمنٹ گیرٹ ورلڈ کا گستاخانہ اعلان ، عالمی امن پر بھیانک اثرات مرتب کرے گا، ڈاکٹر عبدالغفور راشد

پیغمبر کی شان میں گستاخی ناقا بل معافی جرم ہے، اقوام عالم میں گستاخانہ خاکوں پر تشویش پائی جاتی ہے

جمعرات 12 جولائی 2018 22:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2018ء) پاکستان یونائیٹڈ کونسل کے چیئرمین اور مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ناظم ذیلی تنظیمات ڈاکٹر عبدالغفور راشد کی سربراہی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں مسلم، مسیحی، ہندو اور سکھ رہنماوں نے خبردار کیا ہے کہ ہالینڈ کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعت فریڈم پارٹی کے رہنما گیرٹ ورلڈ کی طرف سے خاتم الانبیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوںکا مقابلہ منعقد کروانے کے اعلان کے عالمی امن پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ حرکت کسی بیمار ذہنیت کی علامت ہے۔ ایسے شخص کو پارلیمنٹ نہیں،پاگل خانے میں ہونا چاہیے۔ یہ کوئی سیاستدان نہیں، جنونی لگتا ہے۔ جسے اسلام اور مسلمانوں سے نفرت ہی نہیں، دراصل وہ اسلام کے پھیلاو سے خائف ہے۔

(جاری ہے)

پہلے بھی گستاخانہ خاکے بنائے گئے اور قرآن مجید کی بے حرمتی کرنے جیسے اعلانات کئے گئے۔ دنیا بھر میں مختلف مذاہب کے پیر وکاروں نے ایسی گھٹیا حرکت کی مذمت کی تھی۔

اب بھی پرامن قومیں اکٹھی ہیں۔ جو دنیا میں امن چاہتی ہیں۔یہ باتیں ڈاکٹر عبدالغفور راشد،حافظ ممتاز ، مفتی عاشق بخاری، پروفیسر عتیق اللہ عمر، عثمان راشد،مسیحی رہنما فادر ندیم جوزف ، ہندو پنڈت بھگت لعل کھوکھر ، سکھ رہنما سردار کلیان سنگھ اور دیگر نے پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسلام تمام مذاہب عالم کا احترام کرتا ہے۔

انبیا علیہم السلام کی توہین کریں گے تو دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکے گا۔ مسلم ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہالینڈ نے پہلے بھی آزادی اظہار رائے کے نام پر اسلام دشمنی اور مسلمانوں سے نفرت کا اظہار کیا گیا۔ پیغمبر کی شان میں گستاخی ناقا بل معافی جرم ہے۔ اقوام عالم میں گستاخانہ خاکوں پر تشویش پائی جاتی ہے۔ انبیا کی عزت و تکریم نہیں تو کوئی بھی محفوظ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے سے مراد کسی بھی عقیدے اور مذہب کے ماننے والوں کی دل آزاری نہیں ہوتا۔ گستاخی کرنے کی جسارت کرنے والا یہ شخص اپوزیشن رہنما ہے، مگر انسانی اور مذہبی اقدار سے عار ی ہے۔ عالمی برادری ایسی ذہنیت کا نوٹس لیتے ہوئے ، نفرت آمیز کارروائیوں کو روکے۔ عاشقان مصطفی رکنے والے نہیں اور نہ ہی کوئی مسلمان اپنے نبی اکرم کی شان میںگستاخی برداشت کرسکتا ہے۔

ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ عالم اسام کو بھی ڈچ پارلیمنٹ پر دباو بڑھانا چاہیے اوراحتجاجاً ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرلینے چاہیں۔ فادر ندیم جوزف نے کہا کہ مسیحیت امن کا درس دیتی ہے، گیرٹ ورلڈ کی گستاخانہ حرکت سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔دنیا میں امن کے لئے ایک دوسرے کی مقدس شخصیات کا احترام ضروری ہے۔

ہندو پنڈت بھگت لعل کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کی ہندو برادری مسلمانوں کے ساتھ ہے، انبیا دنیا میں انسانوں کی رہنمائی کے لئے خداکی طرف سے بھیجے گئے۔ ان کی توہین برداشت نہیں کریں گے۔ بین المذاہب مکالمے کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے، گستاخانہ آوازوں کو بند کیا جائے۔ سردار کلیان سنگھ نے کہا کہ اسلام کی تعلیمات کسی مذہب اور دھرم کے خلاف نہیں۔ پاکستان ہو یا کوئی اور ملک ہر جگہ سکھ اور مسلمانوں میں باہمی احترام موجود ہے۔ سکھ برادری ہالینڈ کی پارلیمنٹ کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی مذمت کرتی ہے اور ان کی روک تھام کا مطالبہ کرتی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں