ابوظہبی پہنچنے پر نہ پروٹوکول ملا نہ کوئی سپورٹ

مسلم لیگ ن کے کارکنان نے اپنے قائد کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 13 جولائی 2018 11:27

ابوظہبی پہنچنے پر نہ پروٹوکول ملا نہ کوئی سپورٹ
ابوظہبی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 جولائی 2018ء) : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز آج شام وطن واپس پہنچیں گے ۔نواز شریف اور مریم نواز کی وطن واپسی کے پیش نظر مسلم لیگ ن کے کارکنان اور 18 کے رہنماؤں نئے لاہور ائیر پورٹ پر ان کے پُرتپاک استقبال کی تیاریاں کررکھی ہیں۔ نواز شریف نجی ائیر لائن کی پرواز ای وائے 18 کے ذریعے لندن سے ابوظہبی روانہ ہوئے تھے۔

نواز شریف اور مریم نواز کی لندن سے ابوظہبی کے لیے روانگی سے قبل اہل خانہ سے الوداعی ملاقات کی تصاویر بھی وائرل ہوئیں، خیال کیا جا رہا تھا کہ ابوظہبی پہنچنے پر نواز شریف اور مریم نواز کا لیگی کارکنان اور متحدہ عرب امارات میں موجود رہنماؤں کی جانب سے استقبال کیا جائے گا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا ابو ظہبی ائیر پورٹ پر پروٹوکول لینے اور وی وی آ ئی پی طریقہ سے وہاں سات گھنٹے گزارنے کے پروگرام کومتحدہ عرب امارات کی حکومت نے مسترد کرتے ہوئے پیغام دیا کہ وہ کسی بھی سزا یافتہ شخص کو نہ تو سپورٹ کریں گے اور نہ ہی ایسے شخص کو کسی قسم کا پروٹوکول دیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف کے قریبی ساتھیوں نے کوشش کی کہمتحدہ عرب امارات میں قیام کے دوران انہیں سرکاری پروٹوکول ملے اور کچھ اہم حکومتی شخصیات سے بھی ملاقات ہو تاکہ حکومت پاکستان پر دباؤ بنایا جا سکے ، اس حوالے سے نوازشریف کے ایک قریبی عزیزبھی انتہائی متحرک تھے مگر انہیں اس میں مکمل طور پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے انہیں واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ وہ کسی بھی ملک کے معاملات میں دخل نہیں دیتے اور کرپشن کے خلاف خود وہ جنگ کر رہے ہیں لہٰذا متحدہ عرب امارات حکومت کسی بھی سزا یافتہ شخص کی مدد نہیں کرسکتی ۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ قطر اور ایران سے بھی اس حوالے سے نوازشریف کے قریبی لوگ رابطے میں ہیں اور قطر کی ہی طرف سے ایران کو بھی نواز شریف کی حمایت کے لئے تیار کیا گیا ہے ۔ برطانیہ ، بھارت ، اور امریکی لابی بھی اس میں اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کرے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی لندن سے روانگی سے پہلے تین غیر ملکی شخصیات سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔

اس حوالے سے اہم ادارے معلومات بھی حاصل کر رہے ہیں ۔ نوازشریف کے ساتھ آ نے والے انٹرنیشنل میڈیا میں پانچ ایسے ٹی وی چینلز اور دو اخبارات کے نمائندے ہیں جن کو ایک معروف بھارتی میڈیا گروپ نے نواز شریف کے لیے ارینج کیا ہے اور وہ پاکستان میں ایسے افراد کے انٹر ویوز بھی کریں گے جو پاکستان کے اداروں کے خلاف بات کریں پھر ان انٹرویوز کو معروف بھارتی اور دیگر غیر ملکی ٹی وی چینلز پر نشر کروایا جائے گا۔ ابوظہبی پہنچنے پر کسی قسم کا پروٹوکول نہ ملنے سے نواز شریف اور مریم نواز کافی حد تک مایوس ہو گئے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر لاہور ائیر پورٹ پر کتنے کارکنان ان کا استقبال کرتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں