نواز شریف اور مریم نواز کے استقبال کے لیے ریلیاں، لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ جاری

پولیس نےسابق ایم پی اے جعفر علی کو گرفتار کر لیا، رانا افضل کھوکھر کو بھی گھر کے باہر روک لیا گیا۔ میڈیا رپورٹس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 13 جولائی 2018 13:46

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 جولائی 2018ء) : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز آج شام نجی ائیر لائن کی پرواز ای وائے 243 سے ابوظہبی سے لاہور پہنچیں گے۔ اس موقع پر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے مسلم لیگ ن کے کئی رہنماؤں کو نظر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ریلیاں لے کر نکلنے والے لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

سکیورٹی خدشات کے پیش نظر لاہور کے مختلف علاقوں میں موبائل فون سروس بھی بند کر دی گئی ہے ۔ جبکہ رینجرز نے لاہور ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ لاہور کے علاقوں لکشمی چوک ،انارکلی، ائیر پورٹ اور سول سیکرٹریٹ سمیت دیگر ملاقات پر موبائل فون سروس بند ہو گئی جبکہ انٹرنیٹ سروس بند ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں نے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے۔

سابق ایم پی اے جعفر علی سمیت کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما رانا افضل کھوکھر کو بھی گھر کے باہر ہی روک لیا گیا ہے۔رانا افضل کارکنوں سمیت لاہور روانہ ہو رہے تھے۔ سیالکوٹ سے بھی لیگی کارکنوں کا قافلہ خواجہ آصف کی قیادت میں لاہور پہنچ رہا ہے، ن لیگ کا ایک قافلہ امیر مقام کی قیادت میں لاہور روانہ ہو گیا۔

حمزہ شہباز لوہاری گیٹ پہنچ گئے جہاں وہ ایک ریلی کی قیادت کریں گے۔ اس کے علاوہ میانوالی،کوٹلی، میر پور، گوجرانوالہ ، گجرات اور دیگر شہروں سے بھی لیگی کارکنوں کی ریلیوں نے لاہور کا رُخ کر لیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق سمیت ن لیگ کے اہم رہنماؤں کی نظر بندی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق رہنماؤں کی نظر بندی کے لیے نگران وزیرا علیٰ کی منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے، منظوری ملتے ہی ن لیگی رہنماؤں کو نظر بند کر دیا جائے گا۔

آئی جی پنجاب کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں مسلم لیگ ن کے اہم رہنما خواجہ سعد رفیق، بلال یاسین، میاں مرغوب،خواجہ عمران نذیر، خواجہ سلمان رفیق، ملک سیف الملوک اور وحید عالم کے 30 روز کے لیے نظر بندی کے احکامات جاری کیے گئے۔ مراسلہ آئی جی پنجاب نے ضلعی انتظامیہ کو جاری کیا۔مراسلے میں کہا گیا ہے ن لیگی رہنماؤں کی وجہ سے شہر میں نقص امن اور توڑ پھوڑ کا خدشہ ہے ،ن لیگی افراد کی تقاریر سے اشتعال پسندی کو بھی فروغ ملے گا۔

نجی ٹی وی چینل کے مطابق خواجہ عمران نذیر اور ملک سیف الملوک کی نظر بندی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے، نوٹی فکیشن میں دونوں رہنماؤں کو 30 روز کے لیے نظر بند کرنے کا حکم دیا گیا۔ خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں نے پارٹی قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی وطن واپسی پر بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے جس سے شہر کی سکیورٹی کو خدشات لاحق تھے اور انہی خدشات کے پیش نظر سکیورٹی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی حکمت عملی کے تحت اقدامات کرنا شروع کر دئے ہیں۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزارت دفاع نے نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کیلئے نیب کی ٹیم کو جہاز کے ایپرن تک رسائی کی اجازت بھی دے رکھی ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو لاہور ائیرپورٹ پر لینڈ کرتے ہی گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں