گزشتہ روز مریم نواز کی گرفتاری پر خاتون اینکر کے پھوٹ پھوٹ کر رو دینے کا انکشاف

عینی شاہدین کے مطابق جب مریم نواز کو گرفتار کیا گیا توایک خاتون اینکر زار و قطار رو دیں، یہ وہی خاتون صحافی ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ مریم نواز انہیں وٹس ایپ پر پیغامات بھجواتی ہیں: صحافی صدیق جان

muhammad ali محمد علی ہفتہ 14 جولائی 2018 20:26

گزشتہ روز مریم نواز کی گرفتاری پر خاتون اینکر کے پھوٹ پھوٹ کر رو دینے کا انکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جولائی2018ء) گزشتہ روز مریم نواز کی گرفتاری پر خاتون اینکر کے پھوٹ پھوٹ کر رو دینے کا انکشاف، عینی شاہدین کے مطابق جب مریم نواز کو گرفتار کیا گیا توایک خاتون اینکر زار و قطار رو دیں، یہ وہی خاتون صحافی ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ مریم نواز انہیں وٹس ایپ پر پیغامات بھجواتی ہیں، صحافی صدیق جان کا دعویٰ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مریم نواز کی گرفتاری پر خاتون اینکر کے پھوٹ پھوٹ کر رو دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے وابستہ صحافی صدیق جان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق جب مریم نواز کو گرفتار کیا گیا توایک خاتون اینکر زار و قطار رو دیں۔ صدیق جان کے مطابق یہ وہی خاتون صحافی ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ مریم نواز انہیں وٹس ایپ پر پیغامات بھجواتی ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم صدیق جان نے ان خاتون صحافی کا نام نہیں بتایا۔

واضح رہے کہ جمعہ کو نواز شریف اور مریم نواز کے طیارے نے لاہور ایئرپورٹ پر 8بج کر 47منٹس پر لینڈ کیا جس کے بعد نیب ٹیم اور رینجرز اہلکاروں نے طیارے میں داخل ہوکر انہیں تقریباًنو بجکر پندرہ منٹ پر انہیں گرفتار کیا،نواز شریف کو رینجرز اہلکاروں نے حراست میں لیا جب کہ مریم نواز کو خواتین اہلکاروں نے گرفتار کیا ، نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری امیگریشن کے بعد عمل میں لائی گئی۔

نیب کی 16رکنی ٹیم ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کی سربراہی میں انہیں گرفتار کرنے کیلئے پہلے سے ایئرپورٹ پر موجود تھی، امیگریشن کی نگرانی کیلئے ڈائریکٹر ایف آئی پنجاب ڈاکٹر عثمان بھی ہوائی اڈے پر موجود تھے۔ ان کو گھیرے میں لے کر ان کا پاسپورٹ بھی لے لیاگیا ، طیارے میں نواز شریف کے ساتھ مسلم لیک (ن) کے دیگر رہنما سمیت عالمی میڈیا سی این این اور بی بی سی کے حکام بھی ساتھ موجود تھے۔

ایئرپورٹ کے گردونواح میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیلئے گئے اور ایئرپورٹ کو رینجرز نے اپنے کنٹرول میں لے رکھا تھا۔ صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت مسلم لیگ (ن) کے دیگر سینئر رہنما بھی اپنے اپنے علاقوں سے ریلیاں لے کر نوازشریف کے استقبال کیلئے ایئرپورٹ پر پہنچنا چاہتے تھے مگر سخت سیکیورٹی انتظامات اور جگہ جگہ کنٹینرز لگے ہونے کی وجہ سے بہت کم تعداد میں لوگ ایئرپورٹ تک پہنچ سکے ۔

دن بھر لاہور جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بلاک کردیا گیاتھا ، دن بھر لاہور میں موبائل سروس اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی جبکہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں کئی کئی گھنتوں تک بجلی بھی بند کردی گئی تھی ۔ واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب عدالت کی جانب سے نوازشریف کو 12سال اور مریم نواز8سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں