سیاسی قیادت تحمل ، برداشت اور بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتخابی ماحول کو پرامن رکھے،سراج الحق

ہفتہ 14 جولائی 2018 22:57

سیاسی قیادت تحمل ، برداشت اور بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتخابی ماحول کو پرامن رکھے،سراج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ سیاسی قیادت تحمل ، برداشت اور بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتخابی ماحول کو پرامن رکھے ۔ ہم سب کو متحد ہو کر غربت ،مہنگائی، بدامنی اور دہشتگردی کے خلاف لڑناچاہیے ۔ دہشتگردوں نے پلٹ کر حملہ کیاہے ۔ سیکورٹی ادارے بیرونی دشمنوں کے خلاف اپنا جہاد جاری رکھیں ، اندرونی دشمن سے قوم خود نپٹے گی۔

قوم دہشتگردی کے خلاف متحدہے ۔ سیکورٹی اداروں نے دہشتگردی کو شکست دے د ی تھی ۔ ہمارے تعلیمی ادارے کھل گئے تھے ، بازاروں اور مارکیٹوں کی رونقیں بحال ہوگئی تھیں مگر دشمن نے ایک بار پھر وار کیاہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے انتخابی حلقہ دیر میں بڑے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

جلسہ سے اعزاز الملک افکاری نے بھی خطاب کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ میں دشمن کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہماری شیر دل قوم ڈرنے جھکنے اور دبنے والی نہیں ہم دشمن کا مقابلہ پوری جرأت سے کریں گے ۔ دہشتگرد ہمیں خوفزدہ نہیں کرسکتے ۔ ہم ہر قیمت پر اپنی دھرتی ماں کا دفاع کریں گے اور پاکستان کو امن و امان کا گہوارہ بنائیں گے ۔ انہوںنے سیکورٹی اداروں سے اپیل کی کہ وہ اندرونی معاملات میں الجھنے کی بجائے ملکی سرحدوں کا دفاع اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کریں ۔

پوری قوم ملک کے دفاع میں اپنے سیکورٹی اداروں کی پشت پر ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک کے دفاع کے لیے سب سے پہلے سیاسی قیادت کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ سیاسی قیادت کو ملکی حفاظت کے لیے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک پیج پر آنا ہوگا ۔ ہمیں آپس میں لڑنے اور ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے کی بجائے متحد ہو کر بدامنی اور دہشتگردی سے لڑنا ہوگا ۔

کرپشن اور لوٹ مار کے خلاف لڑیں ، مہنگائی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے لیے لڑیں ۔ عوام کو تعلیم ، صحت اور روزگار دینے اور عوام میں پائی جانے والی مایوسیوں اور محرومیوں کے خلاف لڑیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے سینیٹ میں بھی پوری قیادت کو اتحاد و یکجہتی سے ملک و قوم کے مسائل حل کرنے کی دعوت دی تھی لیکن سیاسی قیادت آج بھی باہم دست و گریبان ہے جس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ۔

انہوںنے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کے پاس ملک کو معاشی ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کا ایک پروگرام موجودہے ۔ امن و امان کے قیام اور تعلیم و صحت کی مفت سہولتیں دینے کا پروگرام ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں موقع دیا تو ہم آزاد و باوقار خارجہ پالیسی اپنائیں گے اور عالمی برادری سے برابری کی بنیاد پر تعلقات استوار کریں گے ۔ ہم قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی قید سے رہائی دلوائیں گے اور کشمیر ، فلسطین کی آزادی کے لیے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمہ کے لیے عالمی سطح پر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔

انہوںنے کہاکہ متحدہ مجلس عمل سیکولر و لبرل پارٹیوں کا حقیقی متبادل ہے ۔ حکمران رہنے والی اور تبدیلی کے دعوے کرنے والی پارٹیاں امریکی ایجنڈے پر کاربند ہیں جبکہ متحدہ مجلس عمل ملک میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کے لیے کوشاں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ قوم ساتھ دے تو ہم حکومت میں آنے کے بعد پہلے ہی دن ملک میں شریعت کے نفاذ کا اعلان کردیں گے۔دریں اثنا سینیٹر سراج الحق نے دیر میں جے آئی یوتھ کی ریلی پر مخالف امیدوار کے گھر سے ہونے والی فائرنگ اور پتھرائو کی شدید مذمت کی اور کہاکہ ہم پرامن رہتے ہوئے اپنی انتخابی مہم چلا رہے ہیں ۔

مخالف امیدوار کی طرف سے پرامن ریلی پر پتھرائو کیا گیا اور بلااشتعال فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ۔ پتھرائو سے ہمارے پانچ کارکنان زخمی ہوئے اور میری گاڑی کو بھی معمولی نقصان پہنچا ۔ ہماری طرف سے جوابی کاروائی نہیں کی گئی ۔ سراج الحق نے جماعت اسلامی کے کارکنان کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرامن طور پر اپنی انتخابی مہم جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں