نواز شریف اور مریم نواز شہباز شریف اور لیگی رہنمائوں کی قیادت میں ریلی ائرپورٹ نہ پہنچنے پر شدید برہم

معلوم نہیں کہ شہباز شریف نے کس کے کہنے پر پلان تبدیل کیا، اگر کارکنوں کو روکا جا رہا تھا تو پارٹی کے رہنما ہی ایئر پورٹ آجاتے مگر ایسا بھی نہیں کیا گیا جس پر انھیں افسوس ہے: نواز شریف

muhammad ali محمد علی ہفتہ 14 جولائی 2018 23:20

نواز شریف اور مریم نواز شہباز شریف اور لیگی رہنمائوں کی قیادت میں ریلی ائرپورٹ نہ پہنچنے پر شدید برہم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جولائی2018ء) ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم نواز شریف طے شدہ حکمت عملی کے باوجود اپنے بھائی شہباز شریف اور لیگی رہنمائوں کی قیادت میں ریلی کے لاہور ایئر پورٹ پر نہ پہنچنے پر شدید برہم ہیں اور کہا ہے کہ انھیں معلوم نہیں کہ شہباز شریف نے کس کے کہنے پر پلان تبدیل کیا اگر کارکنوں کو روکا جا رہا تھا تو ن لیگ کے رہنما ہی ایئر پورٹ آجاتے مگر ایسا بھی نہیں کیا گیا جس پر انھیں افسوس ہے۔

 میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز بھی اس ساری صورت حال پر غصے میں ہیں۔ ن لیگ کے ایک سینئر رہنما کے مطابق نواز شریف کی ہدایت پر یہ حکمت عملی بنائی گئی تھی کہ وہ لاہور ایئر پورٹ پر اتریں گے اور شہباز شریف کی قیادت میں آنے والی ریلی سے خطاب کرنے کے بعد گرفتاری دے دین گے تاکہ ن لیگ بھرپور عوامی قوت کا مظاہرہ کر سکے اس حکمت عملی کے تحت ہی شہباز شریف نماز جمعہ کے بعد لاہور کی سڑکوں پر نکلے جہاں دیگر شہروں سے آنے والے قافلے بھی اکر ملتے رہے مگر وہ چھ گھنٹوں تک سڑکوں پر ہی رہے اور ایئر پورٹ نہ پہنچے حالانکہ وہ نواز شریف سے مسلسل رابطے میں تھے اورانھیں بتا رہے تھے کہ وہ ان کی امد سے قبل ایئر پورٹ پہنچ جائین گے مگر جب نواز شریف لاہور پہنچنے تو انہوں نے دوبارہ ریلی کا پوچھا تو انھیں بتایا گیا کہ ابھی ریلی ایئر پورٹ نہیں پہنچی جس پر نواز شریف مایوس ہوگئے اور انہوں نے جہاز سے نیچے اترنے اور گرفتاری دینے کا فیصلہ کیا اور یوں ان کا عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے والوں سے خطاب کا خواب پورا نہ ہوسکا۔

(جاری ہے)

اس ساری صورت حال پر سینیٹ میں سابق اپوزیشن لیڈر اعتراز احسن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا  ہے کہ شہباز شریف نے نواز شریف کو سیاسی دھوکہ دیا۔ اگر کارکن ایئر پورٹ نہیں جا سکتے تھے تو رہنما تو جا سکتے تھے، انھیں کوئی ایئر پورٹ کے اندر جانے سے روکتا بھی نہیں مگر انہوں نے بھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا صرف مشاہد اللہ نے بہادری کا مظاہرہ کیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں