سوائے ایک کے دیگر سیاستدانوں کو انتخابی مہم چلانے دینا دہشتگردوں کی ڈکٹیشن قبول کرنے کے مترادف ہے‘مولا بخش چانڈیو

پی پی پی نہ پہلے ڈری نہ اب ڈریں گے لیکن سب کو مساوی مواقع فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے‘ترجمان پیپلزپارٹی

اتوار 15 جولائی 2018 16:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2018ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان و سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہاکہ نگران حکومت اور الیکشن کمیشن بتائیں کہ انتخابات کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ دہشتگردوں نے ،دہشتگرد جن پر حملہ آور ہیں انہیں ہی انتخابی مہم سے روکا جا رہا ہے، نگران حکومتیں اپنی ناکامی کا اعتراف کرے یا پھر چیئرمن بلاول بھٹو کو سکیورٹی فراہم کریں ۔

مولا بخش چانڈیو نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ خیبرپختونخواہ میں چیئرمن بلاول بھٹو کو سرگرمیوں سے روک کر انتخابات کو مشکوک بنا دیا گیا ہے۔دہشتگرد دھکماتے ہیں تو حکومت سکیورٹی دینے کے بجائے گھر سے نہ نکلنا کا مشورہ دیتی ہینگرانوں کا کام انتخابات کو محفوظ اور پر امن بنانا ہے کہ دہشتگردوں کی ڈکٹیشن لینا ۔

(جاری ہے)

ا نہوںنے کہاکہ سوائے ایک کے دیگر سیاستدانوں کو انتخابی مہم چلانے دینا دہشتگردوں کی ڈکٹیشن قبول کرنے کے مترادف ہے۔

یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک سیاسی لیڈر کو ہر جگہ جلسوں کی اجازت ہو اور دوسروں کو روکا جائے۔انہوںنے کہاکہ کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی گٹھ جوڑ ضرور ہے، نگران اور الیکشن کمیشن اس گٹھ جوڑ کا پتا لگائیں۔2013میں بھی ایسے ہی ہوا تھا اور پی پی پی کو صرف سندھ تک محدود رکھا گیا تھا جبکہ ایک بیان جاری کرکے اپنی پسندیدہ جماعتوں کو انتخابی مہم کی اجازت دی تھی۔الیکشن کمیشن اگر اب بھی خاموش رہی تو پھر انتخابی نتائج کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا۔پی پی پی نہ پہلے ڈری نہ اب ڈریں گے، لیکن سب کو مساوی مواقع فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں