نوازشریف کی تخت لاہورکوقلعہ برقراررکھنےحکمت عملی کامیاب

نوازشریف کی استقبالیہ ریلی میں50 ہزار کےقریب ورکرزتھے،پہلےلگتا تھا پی ٹی آئی 4 یا 5 سیٹیں لے جائیگی،اب مجھے نظرآتا ہے کہ تحریک انصاف شاید چار یا پانچ سیٹیں بھی نہیں لے سکے گی۔سینئرتجزیہ کارافتخار احمد

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 15 جولائی 2018 21:17

نوازشریف کی تخت لاہورکوقلعہ برقراررکھنےحکمت عملی کامیاب
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 جولائی 2018ء) : سینئر تجزیہ کار افتخار احمد نے کہا ہے کہ نوازشریف کی تخت لاہورکوقلعہ برقراررکھنے حکمت عملی کامیاب ہوگئی ہے،نوازشریف کی استقبالیہ ریلی میں 50 ہزار کے قریب ورکرز تھے،پہلے لگتا تھا کہ پی ٹی آئی 4 یا 5 سیٹیں لے جائے گی، اب مجھے نظرآتا ہے کہ تحریک انصاف شاید چار یا پانچ سیٹیں بھی نہیں لے سکے گی، اسی طرح پارٹی قیادت مریم نوازسے کسی کے پاس نہیں جائے گی۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے استقبال کیلئے مسلم لیگ ن کی ریلی لوہاری گیٹ سے نکلی تواس کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ ہم نے دیکھا کہ ریلی کا ایک حصہ بھاٹی سے آگے ریلی کا ایک حصہ ضلع کچہری اور دوسرا جی پی او چوک کے پاس تھا۔اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ریلی میں 50 ہزار کے قریب ورکرز تھے۔

(جاری ہے)

جب اتنے ورکرز نکل آئیں تواس کا مطلب پارٹی مضبوط اور منظم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے لگتا تھا کہ تحریک انصاف لاہور میں چار یا پانچ سیٹیں نکال لے گی۔ لیکن اب لگتا ہے کہ تخت لاہور کے قلعے کوبرقرار رکھنے کی نوازشریف کی حکمت کامیاب ہوگی۔اب لگتا ہے کہ تحریک انصاف لاہور میں 4 یا 5 سیٹیں بھی نہیں نکال سکے گی۔افتخار احمد نے مزید بتایا کہ نوازشریف کاواپسی فیصلہ بالکل ٹھیک تھا۔ جن حالات میں انہوں فیصلہ کیا بڑا مشکل تھاجیسے کلثوم نواز کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔

ان کوجوبھی ملنے گیا انہوں نے کہا کہ ان کے ذہن میں یہ خلش رہے گی اگرکلثوم جوکچھ ہوگیا۔ لیکن ووٹ کوعزت دو کیلئے پاکستان جانا ہوگا۔دوسری طرف مریم نوازنے درست فیصلہ اس لیے کیا کہ ان کے نزدیک نوازشریف سیاسی طور پراور کتنے سال زندہ رہ سکتے ہیں۔اس لیے پارٹی قیادت کومریم نوازلے گئی ہے۔افتخار احمد نے مزید کہا کہ مریم نوازنے جس طرح جیل سے سیاسی بیان جاری کیا کہ میں بہتر کلاس نہیں لوں گی۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مریم نواز نے شطرنج کے ہر مورے پرنظر رکھی ہوئی ہے۔ اس سب سے معلوم ہوتا ہے کہ پارٹی قیادت مریم نوازسے کسی کے پاس نہیں جائے گی۔مریم کے مقابلے میں اس پارٹی کے اندر قیادت کا کسی کے پاس جانا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں