عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کو وزیراعظم کے برابر سیکورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں حالیہ خود کش حملوں کے بعد انتخابی مہم کے دوران تینوں رہنماؤں کی سیکیورٹی کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا: میڈیا رپورٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 18 جولائی 2018 11:38

عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کو وزیراعظم کے برابر سیکورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18 جولائی 2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان،مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کو وزیراعظم کے برابر سیکورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق نگران وزیر داخلہ پنجاب شوکت جاوید نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں حالیہ خود کش حملوں کے بعد انتخابی مہم کے دوران عمران خان، بلاول بھٹو اور شہبازشریف سمیت سیاسی جماعتوں کی اعلیٰ قیادت کے سکیورٹی پروٹوکول کو اپ گریڈ کرتے ہوئے انہیں وزیر اعظم کے برابر سکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت جاوید کا کہنا تھا کہ نتخابی مہم کے دوران امیدواروں اور تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو مناسب سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور امن و امان اور سیاسی قیادت کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نہ صرف منصفانہ، آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد بلکہ تمام امیدواروں کو سکیورٹی فراہم کرنا بھی پنجاب کی نگران حکومت کی ذمہ داری ہے۔

وزیر داخلہ پنجاب نے کہا کہ ان امیدواروں اور سیاسی رہنماؤں کو خصوصی سکیورٹی فراہم کی جائے گی جن کی زندگی کو خطرات درپیش ہیں ۔یاد رہے ملک میں کچھ روز سے بے امنی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔انتخابی مہم کے دوران انتخابی امیدواروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اے این پی کے رہنما ہارون بلور بھی اپنی انتخابی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے کہ ان کی ریلی میں خود کش دھماکہ ہوا جس کی وجہ سے ہارون بلور شہید ہو گئے۔

مستونگ میں سراج رئیسانی کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔سانحہ مستونگ میں 100سے زائد افراد بھی شہید ہوئے۔سانحہ مستونگ کی وجہ سے پورے ملک میں فضاء سوگوار ہے،جب کہ سراج رئیسانی کی حب الوطنی سے ہر پاکستانی کو آبدیدہ کر رکھا ہے۔سیاسی مبصرین کے مطابق پاکستان میں الیکشن سے قبل ایسے واقعات کا ہونا انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

کیونکہ ملک دشمن قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان میں پر امن انتخابات کا انعقاد ہو اس لیے پاکستان میں افراتفری کی صورتحال پیدا کرنے کے لیے ایسی کاروائیاں کی جا رہی ہیں۔اور اب خدشہ ہے کہ بڑی سیاسی پارٹیوں کی قیادت کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے جس کے بعد عمران خان،شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی سیکیورٹی کو وزیراعظم کی سیکیورٹی کے برابر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں