لیگل سٹرکچرل ریفارمز کمیٹی نے پنجاب کی18 غیر معیاری لاء کالجز بند کرنیکی سفارش کر دی

بدھ 18 جولائی 2018 18:12

لاہور۔18جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر قائم لیگل سٹرکچرل ریفارمز کمیٹی نے پنجاب کے اٹھارہ غیر معیاری لاء کالجز بند کرنیکی سفارش کر دی،ایل ایل بی نہ کرانے والی تین نجی یونیورسٹیوں کولائ کے ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلوں سے روکنے کی بھی سفارش کر دی گئی،سپریم کورٹ آف پاکستان نے غیر معیاری لاء کالجز پر لئے گئے از خود نوٹس میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے سفارشات طلب کر رکھی ہیں،سینئرقانون دان حامد خان کی سربراہی میں قائم کمیٹی کاآخری اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یسین زئی،جسٹس ریٹائرڈعارف خلجی،میاں ظفر اقبال کلانوری،پروفیسر احمد علی،علی قز لباش و دیگر ممبران نے شرکت کی،کمیٹی کے ممبر میاں ظفر اقبال کلانوری نے بتایا ہے کہ اجلاس میں پنجاب کے لاء کالجز کی انسپکشن کے بعد سفارشات کو حتمی شکل دی گئی،انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے پنجاب کے اٹھارہ غیر معیاری لاء کالجز کو بند کرنے ،14لاء کالجز کو وارننگ جاری کرنے کی سفارش کی ہے،کمیٹی نے اتفاق رائے سے پنجاب کے آٹھ لاء کالجز کومعیاری قرار دیا،کمیٹی نے تین نجی یونیورسٹیوں کو ایل ایل بی نہ کرانے کی بناء پر لاء کے ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلوں سے روکنے کی سفارش کر دی،کمیٹی پہلے ہی سندھ اور بلوچستان کے اکیس غیر معیاری نجی اور سرکاری لاء کالجز کو بند کرنے کی سفارش کر چکی ہے،کمیٹی نے ایل ایل بی کی تین سالہ ڈگری ختم کرنے اور پانچ سالہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کی بھی سفارش کر رکھی ہے،کمیٹی کی جانب سے حتمی رپورٹ یکم اگست کو سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں