اوتھل، بلوچستان ایشیاء کا امیرترین صوبہ ہے مگر یہاں کے باسی ایک وقت کے کھانے کیلئے محتاج ہیں، سردار اختر جان مینگل

گیس بلوچستان سے نکلتا ہے مگر یہاں کے باسی آج بھی لکڑیاں جلا نے پر مجبور ہیں، اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والوں کو غدار قرار دیاجاتا ہے،سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی

بدھ 4 جولائی 2018 23:58

اوتھل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان حلقہ این اے 272لسبیلہ وگوادر کے امیدوار سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بلوچستان ایشیاء کا امیرترین صوبہ ہے مگر یہاں کے باسی ایک وقت کے کھانے کیلئے محتاج ہیں بلوچستان کو اللہ پاک نے بیش بہا قدرتی نعمتوں سے نوازہ ہے الیکن افسوس کہ یہاں کے لوگوں کا ان پرکوئی حق نہیں سوئی گیس بلوچستان سے نکلتا ہے مگر یہاں کے باسی آج بھی لکڑیاں جلا نے پر مجبور ہیں اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والوں کو غدار قرار دیاجاتا ہے یہ گائے دودھ دینے والی نہیں ہے صرف گھاس کھانے والی ہے 25جولائی کو بی این پی انتخابی نشان کلہاڑی پر مہر ثبت کرکے اپنے بہترمستقبل کا فیصلہ کریں گے بی این پی مینگل 11جولائی کو لسبیلہ میں اپنے پاور شو کا مظاہرہ کرے گی اصل ملاکھڑا تو 11جولائی کو ہوگا آج کی یہ تقریب تو صرف ٹیلر تھا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ شام لسبیلہ کے ضلعی صدر مقام شہر اوتھل میں بی این پی مینگل کے انتخابی رابطہ آفس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں پینے کا صاف شفاف پانی نہیں ملتا تو الیکشن کیسے صاف وشفاف ہوسکتے ہیں حکمرانوں سے گزارش ہے کہ وہ ملک میں تجربات بند کریں اور عوام کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے دیا جائے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک سیاسی جماعت ہے اس کے ساتھ ہمارا اتحاد ہوا ہے اگر اس پارٹی کا امیدوار خلاف ورزی کررہا ہے تو پارٹی قیادت کو چاہیے کہ وہ ان سے پوچھ گچھ کرے سی پیک کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ بلوچستان خصوصاً گوادر کے بہتر تر مفاد میں بنایا گیا تھا اور اس کیلئے اربوں روپے قرضہ لیا گیا مگر آج بھی گوادر کے باسی پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں جس سے یہ واضح ہورہا ہے کہ یہ سی پیک کا منصوبہ ہمارے لیئے نہیں بلکہ کسی اور کیلئے بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ ) ایک موسمی پارٹی ہے جس کی مثال ایک بادل کی طرح ہے جسکا کوئی مستقبل نہیں دیکھ بلوچستان کی سیاسی صورتحال اور آنے والے انتخابات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ اگر فری اینڈ فیئر الیکشن ہوتے ہیں تو جو پزیرائی بی این پی مینگل کو ملی ہے میرے خیال میں بی این پی مینگل ایک واضح اکثریت لے کر آئیگی افتتاحی تقریب سے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما و این اے 272لسبیلہ وگوادر سے سردار اختر جان مینگل کے حق میں دستبردار ہونیوالے امیدوار عظیم کوہ بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے اور اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا ہے اور ہمیں یہ بھی ذہین میں رکھنا ہے کہ گزشتہ ستر سالوں سے ہم جنہیں ووٹ دیتے آرہے ہیں کیا وہ ہماری امیدوں پر پورا اتریں ہیں میر خیال میں یہاں کے لوگ ہمیشہ غربت بے روزگاری کے چکی میں پستے آرہے ہیں جس کی بڑی وجہ یہاں کے لوگوں کی خاموشی اور اپنے حقوق کیلئے آواز بلند نہ کرنا ہے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے کوہ چیئرمین آصف علی زرداری اور بی این پی مینگل کے سربراہ سرداراختر جان مینگل نے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا ہے کہ بی این پی مینگل اور پاکستان پیپلزپارٹی لسبیلہ وگوادر کی عوام کی آواز بن کر انکے حقوق کیلئے مشترکہ جدوجہد کریگی انہوں نے کہا کہ ہمارے ایک دوست اس اتحاد سے ہٹ کر ایک پریس کانفرنس کرچکے ہیں جو غلط اقدام ہے اور پارٹی ڈسلپین کی خلاف ورزی ہے وہ شاید کسی کے بہکائو میں آئے ہیں عنقریب وہ بھی ہمارے ساتھ ہونگے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کا یہ واضح پیغام ہے کہ 25 جولائی کو صوبائی اسمبلی کا ووٹ پیپلزپارٹی کے انتخابی نشان تیر اور قومی اسمبلی کا ووٹ بی این پی مینگل کے انتخابی نشان کلہاڑا کودینا ہے لسبیلہ کے غیور عوام ان انتخابی نشانات کو ذہین میں رکھیں اور 25جولائی کو ان پر مہر لگاکر بھاری اکثریت سے کامیاب کرائیں تقریب سے بی این پی مینگل کے سینئر وبزرگ رہنما قاضی نورالحق بلوچ نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ لسبیلہ کی عوام 25 جولائی کو سردار اختر جان مینگل کو کامیاب کرے گی جبکہ عبدالحمید شاہین چنہ نے تقریب میں اسٹیج سیکریٹری کے فرائض سرانجام دیئے ۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں