ایف سی اہلکاروں کی ڈاکٹروں پر تشدد کے خلاف ایجنسی ہیڈ کوارٹر مشتی میلہ میں ڈاکٹروں کا ہڑتال

واقعے میں ملوث ایف سی اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ

پیر 19 مارچ 2018 20:47

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2018ء) لوئر اورکزئی ایجنسی میں ایف سی اہلکاروں کی ڈاکٹروں پر تشدد کے خلاف ایجنسی ہیڈ کوارٹر مشتی میلہ میں ڈاکٹروں کا ہڑتال واقعے میں ملوث ایف سی اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ جب تک ایف سی اہلکار معافی نہ مانگے اور ان کے خلا ف کاروائی نہیں کی جاتی تب تک ہڑتال جاری رہے گا اس حوالے سے ڈاکٹر عمر نے بتایا کہ میں اپنے گھر فیروز خیل سے مشتی میلہ ہسپتال ڈیوٹی کے لئے کار میں جا رہا تھا کہ سپین بیگی ایف سی چیک پوسٹ پر کار کو روکا گیا اور ڈرائیور سے کہا کہ ڈاکٹر کو اتارو اور ہم کو کلایہ ہیڈ کوارٹر لے جائو جس پر میں نے ان کو کہا کہ مجھے آل ریڈی دیر ہو گئی ہے میرا ڈیوٹی پر پہنچنا بہت ضروری ہے اس بات پر چیک پوسٹ پر موجود ایف سی اہلکار نے مجھے گاڑی سے اتارا تھپڑ مارا میرے جوتے اور جرابے اتارے فون بھی مجھ سے چھین لیا اور کہا کہ اس کو ایک گھنٹہ ادھر کھڑا کر دو یہ سرکاری اہلکاروں کی عزت نہیں کرتا واقعے کے بعد مشتی میلہ ہسپتال کے ڈاکٹروں اور عملہ نے او پی ڈی بند کرکے مکمل ہڑتال کا اعلان کیا اس حوالے سے ڈاکٹر ہارون آفریدی نے بتایا کہ ایک تو پہلے ہی سے گزشتہ چار ماہ سے ہماری تنخواہیں بند ہیں اوپر سے چیک پوسٹوں پر ہمارے ڈاکٹروں کا بے عزتی کرنا ناقابل برداشت ہے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر پر تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اور ہسپتال آکر ہم سے معافی مانگے بصورت دیگر ہڑتال جاری رہے گا ڈاکٹروں کے ہڑتال سے اورکزئی عوام اور مریضوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے

متعلقہ عنوان :

اورکزئی ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں