پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،بالاچ عزیز

موذی مرض بچوں کو عمر بھر کے لیے مفلوج کر دیتا ہے، خاتمے کے لئے انسداد پولیو مہم کی کامیابی کیلئے علما ء ، قبائلی عمائدین اور معتبرین کی مدد لی جارہی ہے،ڈپٹی کمشنر پشین

جمعرات 20 جولائی 2017 20:43

پشین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2017ء) ڈپٹی کمشنر بالاچ عزیز نے کہا ہے کہ پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ یہ موذی مرض ہمارے بچوں کو عمر بھر کے لیے مفلوج کر دیتا ہے۔اس موذی مرض کے خاتمے کے لئے انسداد پولیو مہم کی کامیابی کے لئے علما ء کرام ، قبائلی عمائدین اور معتبرین کی مدد لی جارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ڈسٹرکٹ پولیو کنٹرول روم کی کارکردگی کا معائنہ کرتے ہوئے کنٹرول روم کے ممبران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پرفیڈرل مانیٹر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ 24 سے 30 جولائی تک جاری رہنے والی انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کے عمرکے ایک لاکھ اکتالیس ہزار(141000) بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے جائینگے۔

(جاری ہے)

جس کے لئے خصوصی ٹرانزٹ پوا ئنٹس بھی قائم کئے گئے ہیں ۔ ضلع کی انتالیس(39) یونین کونسلوں میںپولیو مہم پر مامور سیکورٹی کے فرائض انجام دینے والے ایک سو اکتیس (131)پولیس اہلکار ، تین سو بائیس(322) لیویز اہلکاروں سمیت ستر(70) ایف سی کے اہلکار شامل ہیں ۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پولیو وائرس ایک قومی مسلہ ہے اور باربار چلائی جانے والی مہم میں کو ئی بچہ حفاظتی قطروں سے محروم نہ رہے مقصود ہوتا ہے ۔بد قسمتی سے کوئٹہ ،قلعہ عبداللہ سمیت ضلع پشین کو بھی پولیو کے حوالے سے احساس قراردیاجاچکاہے ۔اسی لئے پولیو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنا ضلع کے عوام کی مدد سے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کے مستقبل کو کسی صورت دائو پر لگنے نہیں دینگے ۔

مہم میں کسی قسم کی رکاوٹ اور غفلت قابل برداشت نہیں ۔ ڈپٹی کمشنر بالاچ عزیزنے کہا کہ ضلعی سرحدوںپر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے عمل کو یقینی بنا کر ہی ہم اپنے ضلع کو پولیو وائرس پر قابو پا سکیں گے ۔کیونکہ موسم گرما میں نقل مکانی کرنے والے خاندان یہیں کا رخ کرتے ہیں ۔ جوکہ پولیو وائرس کی منتقلی کا سبب بھی بنتے ہیں ۔ جس کی روک تھام کے لئے ہم نے ایک مربوط لائحہ عمل تشکیل دیا ہے تاکہ آمد و رفت میں کو ئی بچہ پولیو قطرے پینے سے رہ نہ جائے ۔ اور ہماری آ ئندہ نسلیںاس موذی وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں