جمعیت علماء اسلام بوستان کے زیراہتمام گرینڈشمولیتی جلسہ

شمس الرحمن سارنگزئی،محمدحسین،کفایت اللہ خروٹی اوراخترمحمدعرف طورلالاکی قیادت میں 73خاندانوں نے جمعیت میں شمولیت کااعلان کیا

پیر 13 نومبر 2017 20:53

پشین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء) جمعیت علماء اسلام بوستان کے زیراہتمام گرینڈشمولیتی جلسہ ہوا جس میں شمس الرحمن سارنگزئی،محمدحسین،کفایت اللہ خروٹی اوراخترمحمدعرف طورلالاکی قیادت میں 73خاندانوں نے جمعیت میں شمولیت کااعلان کیا،شمولیتی جلسے سے صوبائی ناظم صاحبزادہ کمال الدین،سابق سپیکرسیدمطیع اللہ آغا،سابق وزراء حاجی عبدالواحدصدیقی،مولاناعبدالرحیم بازئی،حاجی عطامحمدآزاد،حاجی نصیراحمدخان کاکڑ، مولانا عزیزاللہ حنفی،شمس الرحمن سارنگزئی،مولاناعبداللہ ترابی،ملک لطف اللہ ترین،شاہ محمدناصر،حبیب اللہ فرہادودیگرنے خطاب کرتے ہوئے شمس الرحمن سارنگزئی اوران کے ساتھیوں کومبارکبادپیش کی اوران کی شمولیت جمعیت کی فعالیت کے لئے خوش آئندقراردیاقبل ازین بوستان پہنچنے پرقائدین کاپرتپاک استقبال کیاگیااورگاڑیوں کے بڑے جلوس میں انہیں جلسہ گاہ لایاگیا،مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آئے روزجوق درجوق سیاسی وقبائلی رہنماؤں اورعوام کی جمعیت میں شمولیت حقانیت کی دلیل اوربڑھتی ہوئی مقبولیت کاواضح ثبوت ہے قوم پرستوں کی سیاست ہمیشہ کے لئے ختم ہوگئی اقتدارمیں اکرقوم پرستوں کاچہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہوااب اسلام پسندوں کی باری ہے الیکشن سے قبل ہزاروں کی تعدادمیں عوام جمعیت میں شامل ہوکرجمعیت کے حق میں فیصلہ دیدیاآئندہ الیکشن میں جمعیت صوبہ بھرمیں کلین سویپ کرے گی انہوںنے کہاکہ ملک میں حقیقی تبدیلی اسلام کے عادلانہ نظام سے آئے گی اسی نظام کے نفاذ سے عوام کے مسائل بھی حل ہوں گے اور ملک ترقی بھی کرے گا ،وطن عزیز کو سیکولر بنانے کی سازشوں کو عوام نے پہلے بھی مسترد کیا ہے اور آئندہ بھی مسترد کرینگے ،تبدیلی نعروں سے نہیں عمل سے آیا کرتی ہے ،نئے نعروں کے ذریعے قوم کو گمراہ نہیںکیا جاسکتا ہے ، پارلیمنٹ میں سب سے مؤثر رول علماء کا رہاہے اور آئندہ یہ بھی کردار جاری رہے گاانہوں نے کہاکہ قوم کو کھوکھلے نعروں میں الجھانے والے لیڈر ملک وملت کے خیرخواہ نہیںکرپشن، لاقانونیت کے خاتمے کیلئے بے داغ قیادت کا انتخاب ضروری ہے، الیکشن میں عوامی حمایت کارکردگی کی بنیاد پر حاصل ہوتی ہے محض نعروں، دھرنوں اورفحاشی پھلانے سے قوم کو مطمئن نہیں کیاجاسکتاانہوں نے کہاکہ اداروں کی سیاست میںمداخلت کا الزام تشویشناک ہے، انہیں ایسا اقدام نہیں کرنا چاہئے، جس سے رائے عامہ غیر فطری طریقے سے خراب ہو،ایم کیو ایم اور پاک سرزمین پارٹی دونوںہی انتخابی اتحاد کرنے پر مجبور کرنے کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر عائد کررہی ہیںاب اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی پوزیشن واضح کریں،سابق آمر جنرل پرویز مشرف نے بھی چھوٹی چھوٹی جماعتوں کا اتحاد تشکیل دے دیا ہے اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کیا ہونے والا ہے لیکن تاریخ گواہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے مہروں کو عوام نے ہمیشہ مسترد کیاکیونکہ سیاست ایک فطری عمل ہے اسے خود ساختہ مفروضو ں پر نہیں چلایا جاسکتاادارے اپنی وقتی ضرورت کے تحت مختلف جماعتیں توڑتے اور بناتے رہے ہیں مگر عوامی حمایت کے بغیر ایجنسیوں کی خواہش پر بننے والی جماعتیں اپنی موت آپ کرچکی ہیں کراچی کا امن واپس لوٹ آیا ہے ، اسے خراب نہیں ہونے دینا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو کہ قتل و غارتگری اور بھتہ خوری کا دور پھر واپس آجائے اور شہداکی محنت ضائع ہوجائے اس پر غور ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ پا کستان اسلام کے نام پر بنا اس کی بنیادوں میں لا کھوں شہدا ء کا خون شامل ہے ملک کو سیکولر بنانے والوں کی خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی عوام کو بنیادی حقوق اسلام پیش کرتا ہے اسی نظام کے نفاذ کے لیئے جمعیت پر امن جدو جہد میں مصروف ہے پا کستان کا استحکام خطرے میںڈالنے کے لیئے سازشیں عروج پر ہیں جن کاڈٹ کر مقابلہ کر نے کی ضرورت ہے اور قومی مفاد کے لیئے تمام سیا سی ومذہبی جماعتوں کو اپنااپنا کردار ادا کر نا ہو گا انہوں نے کہا کہ پا کستان کے نظریاتی اور جغرافیائی سر حدات کے تحفظ کے لیئے علماء عوام اور دینی مدارس کے لاکھوں طلباء بڑی سے بڑی قر بانی دینے کے لیئے ہر وقت تیار ہیں دین اسلام کانفاذ قوم کا مطالبہ بھی ہے اور آئین کی ضرورت بھی ہے اسلام کے نفاذ سے ہی ملکی مسائل حل ہوں گئے دین اسلام کے نفاذ کے لیئے جے یو آئی پر امن جدو جہد میں مصروف عمل ہے ۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں