جمعیت اپنے اصولی موقف پرقائم ہے،مولانا عبدالغفورحیدری

بلوچستان میں اپوزیشن کاکرداراداکیا،گزشتہ چارسال کے دوران حکومت کی کاکردگی سے مایوس ہزاروں لوگ جمعیت میں شامل ہوئے،خطاب

پیر 8 جنوری 2018 22:50

پشین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری وڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری اورملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے کہاہے کہ جمعیت اپنے اصولی موقف پرقائم ہے جمعیت نے بلوچستان میں اپوزیشن کاکرداراداکیااورگزشتہ چارسال کے دوران حکومت کی کاکردگی سے مایوس ہزاروں لوگوںکوجمعیت میں شامل کیاآج حکومت میں شامل وزراء نے جمعیت کے موقف کی تصدیق کرکے وزیراعلی کے خلاف عدم اعتمادکی تحریک لائی ،ان خیالات کااظہارانہوںنے جمعیت پشین کے جنرل سیکرٹری وسابق اسپیکرسیدمطیع اللہ آغاکی جانب سے کلی شادیزئی سیدان پشین میں دیئے گئے ظہرانے اورکچلاک میں ڈاکٹرمحمدانورکاکڑکی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ کے موقع پرگفتگوکرتے ہوئے کیااس موقع پرصاحبزادہ کمال الدین،حاجی محمدحسن شیرانی،حاجی عبدالباری اچکزئی،سیدجانان آغا،مولاناولی محمدترابی، سیدعبدالشکورآغا،حاجی نصیراحمدکاکڑ،حافظ سراج الدین، حاجی جلات خان اچکزئی،مولاناعبدالولی،سردارنوراحمدبنگلزئی،حاجی سازالدین،حاجی قاسم خان خلجی،حاجی بشیراحمدکاکڑ،مولانااشرف جان، اصغرخان ترین،عبدالواسع سحر،حاجی نصرالدین کاکڑ،حافظ محمدرفیق،محمدیوسف خان کاکڑ،انجینئردلبرخان ناصر،رحیم الدین ایڈوکیٹ،ناصرمسیح،مفتی عبیداللہ آغا،حاجی محمدشاہ کاکڑ،حضرت علی حقیار،مولوی جمال الدین ،حاجی محمداسحق سمیت دیگربھی موجودتھے۔

(جاری ہے)

مولاناعبدالغفورحیدری اورملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے کہاہے کہ صوبائی حکومت کی کاکردگی سے عوام مطمئن نہیں ہیں وزیراعلی انصاف کے پیمانے پرپورانہیں اترتے تھے موجودہ حکومت کی بدقسمتی ہے کہ ہرسال اربوں روپے لیپس ہوتے رہے اورہزاروں خالی اسامیاں خالی ہی پڑی ہیں جمعیت نے ہمیشہ یہ موقف اپنایاہے کہ بلوچستان پسماندہ صوبہ ہے حکومت اس صوبے کی ترقی کے لئے عملی اقدامات اٹھائے لیکن بدقسمتی سے موجودہصوبائی حکومت اس میں ناکام رہی انہوں نے کہاکہ جمعیت جمہوری اندازسے عدم اعتمادتحریک کاحصہ ہے جمعیت نے ہرقسم مفادات مستردکرکے صوبے کے بہترمفادکی خاطرعدم اعتمادتحریک کی حمایت کی انہوںنے کہاکہ امریکی دھمکیاں دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فروغ دینے کا باعث ہوں گی، ٹرمپ دنیا کو نظریاتی اور جغرافیائی جنگ کی طرف لے جانا چاہتے ہیںاسلام کو کمز ور کرنے کے لئے مشرق وسطیٰ میں فرقہ واریت پھیلائی گئی، تاکہ مسلمان بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قراردینے پر مشترکہ رد عمل نہ دے سکیں۔

نصرانیت ، یہودیت اور ہندوازم شیطانی ایجنڈے پر متحدہو سکتے ہیں تو مسلمان الٰہی مقاصد کے لئے اکٹھے کیوں نہیں ہوسکتے مسلمانوں کو مسلکی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے وحدت امت کی ضرورت ہے انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ عالمی برادری میں موثر مقام رکھتا ہے ، اسے اپنی متعصبانہ پالیسیاں ترک کرکے دنیا میں امن کے قیام کے لئے کام کرنا چاہیے قو م کو سمجھ جانا چاہیے کہ امریکہ پاکستان کادوست نہیں، دشمن ہے جس نے ہمیشہ دھوکہ دیاانہوںنے کہاکہ افغانستا ن کی جنگ پاکستان نے نہیں ،امریکہ نے چھیڑی بیت المقدس کو ناجائز اسرائیلی ریاست قراردینے والا امت مسلمہ کا خیر خواہ کیسے ہوسکتا ہی امریکہ کھلا دشمن ہے ٹرمپ نے درست کہا ہے کہ امریکہ بیوقوف بنا رہا کیونکہ اس نے افغانستان میں جنگ شروع کی اور اب خود پچھتا رہا ہے اپنی ناکامیوں کا الزام اتحادیوں پر لگار ہا ہے پاکستان نے اس کی مدد کی مگر15سا ل کی جنگ کے بعد بھی اسے ناکامی ہی کا سامنا ہے تو اب پاگل ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں