نگران حکومت صاف شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے بروقت انعقاد کیلئے پرعزم ہے،

غیرریاستی عناصر انتخابات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، ہم نے دہشتگردوں کو اپنے اتحاد سے شکست دینی ہے، وکلاء سول سوسائٹی کی سوچ کو مثبت سمت دے سکتے ہیں، نگران حکومت عوام اور ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے آئندہ حکومت کیلئے گائیڈلائن تیار کرے گی نگران وفاقی وزیر قانون و اطلاعات و نشریات بیرسٹر علی ظفر کا راولپنڈی بار کی تقریب سے خطاب

منگل 17 جولائی 2018 23:41

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2018ء) نگران وفاقی وزیر قانون و اطلاعات و نشریات بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ نگران حکومت صاف شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے بروقت انعقاد کیلئے پرعزم ہے، غیرریاستی عناصر انتخابات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، ہم نے دہشتگردوں کو اپنے اتحاد سے شکست دینی ہے، وکلاء سول سوسائٹی کی سوچ کو مثبت سمت دے سکتے ہیں، وفاقی حکومت تمام صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت سب کو قیام امن میں کردار ادا کرنا ہے اور ملک دشمن قوتوں کو ناکام بنانا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو لاہور ہا ئی کورٹ بار راولپنڈی بنچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں سیاسی جماعتوں کی ریلیوں پر حملوں کی شدید مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ قانون نا فذ کر نے والے صوبا ئی اور وفاقی اداروں اور سیا سی پا رٹیوں کا ایک ہی مشن ہو نا چا ہیے کہ انتخابات پر امن ہوں، الیکشن کمیشن آف پا کستان کی آئین کے تحت پرامن الیکشن کرانا ذمہ داری ہے، الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن کو با اختیار بنا دیا گیا ہے، اگر کو ئی الیکشن کمیشن کے بارے بات کر تا ہے تو پہلے وہ سوچے پھر بیان دے، الیکشن کے مربوط ضابطہ اخلاق کی بدولت انتخابات صاف شفاف ہو نگے، حکومت کے معاملات بخوبی چل رہے ہیں تاھم نگران حکومت طویل المدتی فیصلوں کی بجا ئے آنے والی حکومت کے لیے گا ئیڈ لائن دے سکتی ہے۔

(جاری ہے)

بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ پانی زندگی ہے اور ایسا ایشو ہے جسے ماضی کی ہر حکومت نے نظر انداز کیا، ملک میں کم از کم 17بڑے ڈیمز بنائے جانے کی ضرورت تھی جن میں سے تاحال صرف دو بنائے جاسکے ہیں اور ان میں بھی پانی کی سطح کم ہو گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت پانی کا 90 فیصد زرعی استعمال کیا جا رہاہے اور ملک میں زراعت کے فرسودہ اور پرانے طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں، زرعی شعبے میں جدت اپنا کر پانی کی بچت سے ایک ڈیم کی ضروریات پوری کی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پینے کے پانی کی بچت کر کے اس کا ضیاع روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت عوام اور ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے آئندہ حکومت کیلئے گائیڈلائن تیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کے مسائل سے آگاہ ہوں، انہیں حل کیا جائے گا،انصاف کی بروقت فراہمی کے اقدامات کی ضرورت ہے۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ وزارت قانون نے ماڈل قانون دینے کا فیصلہ کیا ہے ،نوجوان وکلاء کے مسائل کے حل کے لیے بھی فوری اقدامات کی ضرورت ہے ،لاء کالجز تو بن گئے ہیں تاھم طلباء کے مستقبل کے بارے میں نہیں سوچا جاتا ۔

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ بار سمیت ملک کی مختلف بارز کی اپ گریڈیشن کے لئے دو سو بیس ملین روپے کی رقم دی ہے، ہائی کورٹ بار راولپنڈی کے لئے 3ملین سے بڑھا کر چھ ملین روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ بیرسٹر علی ظفر نے اس موقع پر بتایاکہ نگران حکومت جائیداد سے متعلقہ قوانین میں ترمیم بھی کابینہ سے پاس کروائے گی جس کے تحت جائیداد سے متعلقہ کوئی بھی قانونی معاہدہ فریقین کے وکلاء کی عدم موجودگی میں طے نہیں پا سکے گا ۔

اس موقع پر سیکرٹری قانون جسٹس ریٹائرڈ عبد الشکور پراچہ ،صدر بار حسن رضا پا شا، سید عرفان اللہ ، حفضہ بخاری ،راولپنڈی ڈویژن کی مختلف بارز کے صدور و عہدیداران سمیت وکلاء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔ اس موقع پر سانحہ مستونگ سمیت دیگر شہداء کے ایصال ثواب کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی ۔قبل ازیں صدر ہائی کورٹ بار حسن رضا پاشا نے خطبہ استقبالیہ میں کہاکہ ہائی کورٹ بار آئین کی بالادستی کے لیے مصروف عمل ہے ،بار نے ھمیشہ ملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے کام کیا ،صدر بار نے کہاکہ رواں مالی سال میں بار ایسوسی ایشنز کو سالانہ گرانٹ تاحال نہیں مل سکی جس کے لیے اقدامات کیے جائیں ،قانون کی بالادستی اور جمہوری عمل کو رواں رکھنے کے لیے حکومت کے شانہ بشانہ ہیں۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں