
سندھ ڈوب گیا،،،بھٹو بچ گیا
بدھ 9 ستمبر 2020

اقصیٰ کنول
جانے کس کس کی غلامی ، ایک آزادی کے بعد
حالیہ بارشیوں نے سندھ حکومت کے سب دعوں کا پول کھول دیا۔
(جاری ہے)
پہلے لوگ ٹائم نکال کر سمندر کی سیر کو جاتے تھے مگر سائیں سرکار کی مہربانیوں سے پورا کراچی سنمدر کا منظر پیش کر رہا تھا۔
اگر کچھ کہا جائے تو سائیں برا مان جاتے ہیں۔ اگر سوال ان کی کارگردگی کا کیا جائے تو جواب دینے کی بجائے الٹا پنجاب اور کے پی کے کی گورنمنٹ پر سوال کر دیتے ہیں۔ کبھی اختیارات کا اور کھبی وسائل کی کمی کا رونا رویا جاتا ہے۔ ایک دوسرے کو چور چور کہا جاتا ہے مگر ان سب کے درمیان عوام پس کر رہ گئی ہے۔ شکوہ کریں تو کیوں یہی عوام بھٹو کو زندہ سمجھ کے ووٹ دے کر اپنے نمائندوں کو اعلی ایوانوں میں بیجھتی ہےمہرِ آزادی کو آخر، کیوں لگا تے ہو گہن
ایک طرف سندھ گورنمنٹ وسائل کا رونا روتی ہے اور دوسری طرف 65000 مربع فٹ پر محیط بھٹو کے مزار پر کروڑوں روپیہ خرچ کیا جاتا ہے۔ غریب کا قصور یہ ہے کہ وہ غریب ہے۔ کراچی کی عوام بارشوں میں ڈوب گئی۔ بعض لوگوں کے گھر تباہ ہوگئے اور بعض کے کاروبار۔ سائیں سرکار نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے معائینہ کیا شاید وہ دیکھنا چاہتے ہوں کوئی بچا تو نہیں۔
کراچی والوں پر رحم آیا تو وزیراعظم نے کراچی پیکج کا اعلان کیا۔کراچی کے لیے 1100 ارب روپے کا اعلان کیا۔ یہ پیسہ چھوٹے بڑے پروجیکٹس کے لیے مختص کیا گیا۔ اب دیکھنا یہ ہو گا کے یہ پروجیکٹس کراچی کے لیے کتنے سود مند ثابت ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ سے سندھ کی عوام کو کیا ریلیف ملے گا۔ یا پھر یہ پروجیکٹس بھی سندھ اور وفاقی حکومت کی آپسی ناراضگیوں کی نظر ہو جائیں گئے۔
کیا سوچا ہے اس گندگی میں معصوم بچے جو پھولوں کی مانند ہیں وہ کیسے کھل سکتے ہیں اور انکی جڑ میں کون سی ذرخیز ی پائی جا يگی
کبھی کبھی اس بات کا احساس بہت اذیت دیتا ہے ک اگر آج قائد ہوتے تو کیا کہتے مگر اس سانپوں کی طر ح ڈنگ ما رنے والی گونگی زبان جو بدحالی کی فریاد بھی زبان پر نا لا سکے اے قائد اعظم آپ کا آبائی شہر اجڑ گیا افسوس در افسوس چمن اجڑ گیا آپ جیسے باغباں کے لئے چند الفاظ کا سہارا لینے پر مجبور ہیں
گلی چپ ہے بازار سنسان بہت ہے
تیری صدایں ہیں چار سو بکھری مگر
تیری تلاش میں نگاہ پریشان بہت ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
اقصیٰ کنول کے کالمز
-
"آج کا بچہ کھیلوں کی اہمیت نہیں جانتا "
اتوار 1 نومبر 2020
-
انسانوں کے کام آنا ہی زندگی کا مقصد ہے
ہفتہ 31 اکتوبر 2020
-
اتحاد بین المسلمین
اتوار 20 ستمبر 2020
-
گداگدری اور اس کے سد باب
جمعرات 17 ستمبر 2020
-
سندھ ڈوب گیا،،،بھٹو بچ گیا
بدھ 9 ستمبر 2020
-
ترقی یافتہ سوسائٹی کا حقیقی زوال
جمعہ 10 جولائی 2020
اقصیٰ کنول کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.