دہشت گردی کی نئی لہر اور دفاعی پالیسی کب تک؟

جمعرات 19 جولائی 2018

Badshaah Khan

بادشا ہ خان

چار روز میں تین بڑے دہشت گردی کے حملے دو امیدواروں سمیت تقریبا دو سو افراد شہید ،پشاور ،بنوں اور مستونگ ،مستونگ نے پورے ملک کو غم زدہ کردیا ،مستونگ میں ہونے والے خودکش دھماکہ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما و حلقہ پی بی 35 مستونگ کی نشست سے نامزد امیدوار نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی سمیت 130 افراد جاں بحق اور120سے زائد زخمی ہو گئے ، یہ پاکستان کی تاریخ میں دہشت گردی کے واقعات میں بڑا واقعہ ہے جس میں اتنا بڑا جانی نقصان ہوا ہے، بلوچستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں انتخابی جلسوں پر تیسرا حملہ ہے ۔

دوروز قبل خضدار میں بی اے پی کے دفتر کے قریب دھماکہ ہوا تھا جس میں دو افراد زخمی ہوئے تھے ۔اس کے علاوہ کراچی سے متصل حب کے علاقے میں تحریکِ انصاف کی کارنر میٹنگ پر گرینیڈ حملہ ہوا تھا، جس میں دو افراد زخمی ہو گئے تھے ۔

(جاری ہے)

ان دونوں حملوں کی ذمہ داری بلوچ عسکری تنظیموں نے قبول کی تھی۔ ان تنظیموں نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ انتخابی عمل سے دور رہیں۔

اس سے قبل جمعے کو ہی خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع بنوں میں متحدہ مجلسِ عمل کے ٹکٹ پر جمعیت علمائے اسلام ف کے امیدوار اکرم خان درانی کے قافلے پر حملے میں تین افراد ہلاک اور 39 زخمی ہوئے تھے ۔تاہم سابق وزیر اعلیٰ اکرم درانی اس حملے میں محفوظ رہے تھے ،اور اس سے ایک روز قبل پشاور میں ہارون بلور سمیت کئی افراد کی شہادت سب کے سامنے ہے۔
گذشتہ سات برسوں میں کئی بار لکھا کہ خدارا دہشت گردی کے تمام روٹس قبائلی علاقوں کو نہیں جاتے ،کراچی ،بلوچستان میں انڈین ایجنسی را سمیت دیگر ممالک کے لوگ اور ادارے ملوث ہیں ، مگر ہم کہاں ماننے والے ہیں ؟ ہم نے جو طے کرلیا وہ درست ۔

۔۔۔۔اور جس کو ٹھیک سمجھ لیا وہ درست۔۔۔۔۔ اور ہمارا میڈیا وہ بھی حقیقت سمجھنے سے عاری ہوتا جارہا ہے ، کتنی افسوس کی بات اور مقام ہے ،کہ پاکستانی میڈیا بالخصوص الیکٹرونک میڈیا میچور کردار ادانہیں کررہا، ایک جانب پشاور ،بنوں اور مستونگ میں جنازے اٹھ رہے تھے اور دوسری طرف الیکٹرونک میڈیا پراس کی اہمیت نہ ہونے کے برابر،کون نشاندہی کرے گا؟ حالیہ حملے صرف جمہوریت پر نہیں پاکستان کی سالمیت اور بقا پر حملے ہیں ، دیگر صوبوں کو کیا پیغام دیا جارہا ہے ؟ کیا کوئی اس پر سنجیدہ غور وفکر کرے گا؟ان حملوں کے مقاصدکیا ہیں؟ کہاں سے آپریٹ کئے جارہے ہیں؟کن س ممالک کا پاکستان کے خلاف گٹھ جوڑ ہے ، بلوچ قوم پرستوں ، داعش کے پیچھے کون ہیں؟را کن کی فنڈنگ کررہاہے؟
بمبئی حملوں کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف جارحانہ پالیسی اختیار کی اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں تیزی کو فروغ دیا ، کلبھوشن یادیو کو ہم کیوں بھول جاتے ہیں ،اور ہماری گذشتہ پندرہ سالوں ے دفاعی پالیسی ہے ، امریکہ کے ڈومور نے ہمیں تباہ کرکے رکھ دیا ہے ، کشمیر افغانستان سمیت ہر جگہ ہم نے اسپیس خالی کی اور ہندوستان اپنے اتحادیوں کی مدد سے جگہ بناتا گیا ، ا ب گرے لسٹ میں نام آنے کے بعد یہ اطلاعات ہیں کہ پاکستان کو ڈومور میں افغان طالبان کے خلاف سپورٹ اور لڑنے کا کہا جائے گا ،دوسری جانب افغانستان میں داعش کو مضبوط کیا جارہا ہے ،یہ افغانستان میں موجود داعش جس کے بیک پر مغربی طاقتیں اور ہندوستان ہے ،پاکستان میں دہشت گرد حملوں کو قبول کررہی ہے ، اس پر بات کرنے کو تیار نہیں ، پاکستان کو دیوار سے لگانے کے لئے ہندوستان اور اس کے اتحادی مختلف حربے اور چالیں استعمال کررہی ہیں اور پاکستان کی اس دفاعی پالیسی کا انجام یہ ہے کہ قبائلی علاقوں میں دہشت گردی ختم ہوگئی مگر پاکستان بھر میں جاری ہے ،این ڈی ایس اور را گٹھ جوڑ جس میں ساتھ ہمارے چند دوسرے پڑوسی ممالک بھی ہیں ،مسلسل اپنے ہدف کے تعاقب میں ہیں ، مگر پاکستانی ادارے پندرہ سال ہونے کو ہیں ، دہشت گردی کے خلاف جنگ ناکام نظر آتے ہیں ، اب یہ جنگ اور آگ میں ناکام اور وقتی حکمت عملی کی وجہ سے اس میں مزید تیزی آرہی ہے۔

چاہ بہار کے بعد اب ہندوستان عمان کی بندرگاہ دوقم کو فعال کررہا،جہاں سے وہ ڈیپ سی گیس پائپ لائن کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خلاف اپنے آپریشن جاری رکھنے پلان رکھتا ہے ۔ تاکہ ایران پر پاکستانی الزام کی صفائی ہوسکے ،چونکہ چاہ بہار اب نظروں میں بھی آگیا ہے ،اسے مستقبل قریب میں دہشت گرودوں کے لاجسٹک روٹ کے لئے شائد استعمال کیا جائے ،چاہ بہار اب شائد تجارتی مقاصد کے لئے استعمال ہو،دوسری وجہ پاکستانی اداروں کا خوف بھی ہے ، سوال یہ ہے کہ یہ سب کچھ ہورہا ہے ، بلوچستان کافی عرصے سے نشانے پر ہے ،کراچی کو اللہ نظر بد سے بچائے، کچھ عرصے سے امن ہے، ہمیں فوکس کرنا ہوگا ہندوستان پر ۔

۔۔ سراج رئیسانی کون تھا ؟ وہ ایک محب وطن پاکستانی تھا،جس نے بدترین حالات میں پاکستان کاجھنڈا بلند کئے رکھا، وہ بلوچستان میں پاکستانیات کے لئے کام کررہا تھا، اس کا انتخابی سلوگن دیکھیں ، تعلیم یافتہ بلوچستان تعلیم یافتہ پاکستان، گجرات کے مسلمانوں کا قاتل مودی مسلسل پاکستان کے خلاف اپنے ہدف کے تکمیل پر کام کررہا ہے وہ کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام ہوں یا دریاوں پر ڈیم بنانا ،،، بلوچستان میں دہشت گردی ہو یا افغانستان میں دہشت گردوں کی مدد ، سب جاری رکھے ہوئے ہے ،اور ہم اسے تجارت کی دعوتیں دے رہے ہیں ،کہ شائد اس سے تعلقات بہتر ہوجائیں ؟ ہم اسی عطار سے دوا لینے کی کوشش کررہے ہیں کہ جو مرض کی جڑ ہے، ہندوستان اور اس کے اتحادی ، پاکستان ،گوادر ، سی پیک کو کامیاب نہیں دیکھنا چاہتے ، سوال یہ ہے کہ دفاعی پالیسی کب تک ؟ موثر جواب کب دینگے؟۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :