عراق میں تشدد کے مختلف واقعات میں چار امریکی اور ایک برطانوی فوجی سمیت چوبیس افراد ہلاک، وزیراعظم مالکی نے صدام حسین کے مقدے کی سماعت کرنے والے جج پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔(اپ ڈیٹ )

منگل 19 ستمبر 2006 22:34

عراق میں تشدد کے مختلف واقعات میں چار امریکی اور ایک برطانوی فوجی سمیت ..
بغداد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2006ء ) عراق میں تشدد کے مختلف واقعات میں چار امریکی اور ایک برطانوی فوجی سمیت چوبیس افراد ہلاک ہوگئے جبکہ عراقی وزیراعظم نے صدام حسین کیخلاف مقدمے کی سماعت کرنے والے جج کو جانبدار قرار دیتے ہوئے اسے تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔عراق میں امریکی فوجی ترجمان کے مطابق بغداد میں مختلف واقعات میں‌چار امریکی فوجی ہلاک ہوگئے ۔

بغداد میں ہی ایک رہائشی علاقےپر مارٹر حملوں میں دس افراد ہلاک اور انیس زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

ادھر بصرہ میں جھڑپ کے دوران ایک برطانوی فوجی اور ایک مزاحمت کار ہلاک ہوگیا۔دوسری جانب وزیراعظم نوری المالکی نے صدام حسین کے مقدمے کی سماعت کرنے والے جج کو جانبدار قرار دیتے ہوئے اسے تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم کے ترجمان کے مطابق عدالت جج کو تبدیل کرنے کی تقین دھانی کرائی ہے۔جبکہ صدام حسین کیخلاف کردوں کے قتل عام کے مقدمے میں مزید دو گواہوں نے بیانات قلمبند کرائے۔ دونوں گواہوں نے صدام حکومت کے مبینہ مظالم کی تفصیلات بتائیں۔جبکہ عراقی حکومت نے کرد علیحدگی پسند تنظیم کردستان ورکرز پارٹی کے ملک میں‌تمام دفاتر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔