حدود آرڈیننس کا پرانا بل پیش کیا گیا تو اسمبلیوں سے مستعفی ہوجائیں گے ‘ قاضی حسین امریکی خوشنو دی کے لیے حکمران ملکی سلامتی سے کھیل رہے ہیں‘اکبر بگٹی کے قتل کے ذمہ دار صدر مشرف ہیں

جمعرات 21 ستمبر 2006 13:53

فیصل آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21 ستمبر 2006 ) متحدہ مجلس عمل کے صدر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ حدود آرڈیننس کا پرانا بل پیش کیا گیا تو اسمبلیوں سے مستعفی ہوجائیں گے ‘امریکی خوشنودی کے لیے حکمران ملکی سلامتی سے کھیل رہے ہیں ‘اکبر بگٹی کے قتل کے ذمہ دار جنرل پرویز مشرف ہیں وہ ہر کام فوجی طریقہ سے کرنا چاہتے ہیں ‘اسمبلیوں سے اکٹھے مستعفی ہونے کے بارے میں پیپلز پارٹی ہمارا ساتھ نہیں دے رہی ہے ۔

جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قاضی حسین احمد نے کہا کہ اس وقت فوجی حکومت کی وجہ سے ملک عدم تحفظ کا شکار ہے جنرل پرویز مشرف ہر کام فوجی طریقہ سے کرنا چاہتے ہیں ۔ وہ ہر کام امریکہ کی خوشنودی کے لیے کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر متحدہ اپوزیشن کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کررہا ہوں اور تمام جماعتیں پیپلز پارٹی کے علاوہ اس بات پر متفق ہیں کہ اگر اپوزیشن اسمبلیوں سے اکٹھے استعفے دیں تو صدر مشرف پر دباؤ بڑھایا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے حدود آرڈیننس کا وہی بل دوبارہ پیش کیا تو ایم ایم اے تمام اسمبلیوں سے مستعفی ہوجائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان افغانستان اور عراق میں ہزاروں لوگوں کا قاتل ہے اسے ہماری خواتین کے تحفظ کی فکر کیوں ہے وہ کیوں اس بل پر زور دے رہا ہے اور اب صدر مشرف نے بھی اس سے مشورہ کرنا ہے کہ اس بل کے بارے میں کیا کیا جائے اسی لیے انہوں نے سرحد کے گورنر کو وہاں طلب کرلیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوسچتان میں حالات خراب کرنے میں صدر مشرف کا اپنا ہاتھ ہے ۔اکبر بگٹی کی غار کے باہر کئی ہفتہ فوجی پہرا دیتے رہے اگر فوجی چاہتے تو اسے زندہ گرفتار کرسکتے تھے مگر اس کو ایک ظالمانہ طریقے سے قتل کیا انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں کوئی قانون نہیں ہے عدالتیں فوجی حکمرانوں کی مرضی سے فیصلے کررہی ہیں ۔ امن و امان کی صورتحال یہ نہیں کہ اسلام آباد میں ڈاکے پڑ رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔

نائن الیون کے واقعہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک ڈرامہ تھا اب امریکی عوام بھی اس ڈرامے کو سمجھ چکے ہیں اور وہ دوبارہ انکوائری کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ بش نے ورلڈ ٹریڈ ٹاور بارود سے تباہ کیے تھے انہوں نے کہا کہ فوجی حکومت اور جرنیلوں سے جان چھڑانے کے لیے اب وقت آگیا ہے کہ تحریک شروع کی جائے مگر پیپلز پارٹی ہمارا ساتھ نہیں دے رہی ۔ انہوں نے کہا کہ خورشید قصوری نے بیان دیا ہے کہ اپنے ملک کے تعلیمی نصاب سرحدی امور اور دوسرے اہم امور پر امریکہ سے مشورہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ انہوں نے اے آر وائی کی نشریات بند کرنے اور صحافیوں پر تشدد کی مذمت کی آخر میں انہوں نے کہا کہ بہت جلد ایم ایم اے آمریت کے خلاف تحریک چلائے گی ۔