امریکی سیاستدان اسرائیل کے بارے میں اتنے متعصب ہیں کہ اس کیخلاف کوئی بات سننا نہیں چاہتے ‘ ایرانی صدر

ہولو کاسٹ کی کوئی حقیقت نہیں اگر یہ ہوا ہے تو کہاں ہوا ہے ،امریکی صدر کویہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اپنی تقریر میں ایرانی قوم کی توہین کریں ‘ سی این این کو انٹر ویو

جمعرات 21 ستمبر 2006 17:36

نیو یارک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21 ستمبر2006 ) ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ امریکی سیاست دان اسرائیل کے بارے میں اتنے حساس اور متعصب پسند ہیں کہ یہودی ریاست کے خلاف کوئی بات سننا پسند نہیں کرتے‘ ہولو کاسٹ کی کوئی حقیقت نہیں اگر ہولو کاسٹ ہوا ہے تو بتایا جائے کہاں ہوا ہے ۔امریکی نیوز چینل سی این این کو انٹر ویو دیتے ہوئے احمدی نژاد نے کہا ہے کہ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں بدترین بمباری کی اس سے امریکی سیاست دانوں کو تشویش تک نہیں ہوئی اگر کوئی یہودی ریاست کے بارے میں کوئی سوال یا تنقید کرتا ہے تو امریکیوں کا ردعمل بہت شدید ہوتا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں ایرانی صدر نے کہا کہ اسرائیل قتل عام کرتا ہے تو انہیں کیا اس پر تنقید نہیں کرنی چاہیے کیا انہیں شکایات بھی نہیں کرنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

اسرائیلی ریاست کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین کے علاقوں پر قبضہ کررکھا ہے ۔ فلسطینی ایک قوم تھے جن میں یہودی عیسائی اور مسلمان اپنی زندگیاں گزاررہے تھے ۔

کیا فلسطین کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا بھی حق نہیں ہولو کاسٹ سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے احمدی نژاد نے کہا کہ میں ہولو کاسٹ کے بارے میں پہلے ہی بہت کچھ کہہ چکا ہوں تاہم اگر ہولو کاسٹ ہوا ہے تو مجھے بتایا جائے کہ کہاں ہوا ہے ۔ ہولو کاسٹ کو فلسطنیوں کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے جواز بنایا گیا ہے یورپ میں ہونے والے قتل عام میں فلسطینیوں کا کوئی کردار نہیں اگر یہ قتل عام ہوا ہے تو کہاں ہوا ہے ۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قتل عام کہاں ہوا اور یہ فلسطین میں نہیں ہوا امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے جنرل اسمبلی میں ایرانی قوم کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی حکمران قوم کو آزادی دینے سے انکاری ہیں اور وہ اپنی قوم کے فنڈز کو دہشت گردی ، انتہا پسندی اور ایٹمی پروگرام پر خرچ کررہے ہیں ۔ امریکی صدر کے ان ریمارکس پر ایرانی صدر نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر بش کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ عظیم ایرانی قوم کے بارے میں ایسے کلمات ادا کریں ۔ صدر بش نے ایرانی قوم کی توہین کی ہے ۔ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور ایران ایٹمی پروگرام پر بین الاقوامی قواعد و ضوابط کی مکمل پاسداری کررہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :