مسئلہ کشمیر پس پشت ڈالنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے ‘ حریت کانفرنس

جمعہ 22 ستمبر 2006 17:14

سرینگر (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین22 ستمبر2006 ) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ مسئلہ کشمیر حل کے بغیر پاک بھارت تعلقات بہتر ہو سکتے اور نہ ہی خطے میں امن قائم ہو سکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیاجائے ۔ ان خیالات کا اظہار کل جماعتی حریت کانفرنس کے سرکردہ قائدین نے عوامی رابطہ مہم کے تحت متعد دعوامی اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔

سینئر حریت رہنما مولانا محمد عباس انصاری نے سجاد آباد سرینگر ، سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بڈگام ، سید سلیم گیلانی نے جموں ،محمد یوسف نقاش نے ہارون جبکہ جناب مظفر احمد ایتو نے مورون پلوامہ میں اجتماعات سے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

حریت قائدین نے ہند پاک سربراہوں کی مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے سلسلے میں اتفاق رائے کو ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے اسے دونوں رہنماؤں کی دوراندیشی اور مسائل کے حل کے سلسلے میں ان کے عزم و حوصلہ سے تعبیر کیا۔

انہوں نے کہا کہ نصف صدی سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے باوجود کشمیری عوام کو اپنے بنیادی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے اور اس دوران کشمیری عوام نے مال و جان کی جو بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور بھارت کی قابض افواج کے انسانیت سوز مظالم کا سامنا کیا ہے وہ اس بات کی علامت ہے کہ کشمیری عوام اپنے جائز حق کے حصول کیلئے اس خون آشام جدوجہد سے تب تک دستبردار نہیں ہونگے جب تک نہ اس مسلئے کا کوئی قابل قبول اور آبرومندانہ حل نکل سکے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر یوں کی جدوجہد آزادی کو اب زیادہ دیر تک حقیر مفادات کی بھینٹ نہیں چڑھا یا جاسکتا اور اگر چہ صدر پاکستان نے اس مسئلے کے حل کے سلسلے میں حد درجہ لچک کا مظاہرہ کیا ہے تاہم بھارت سرکار ابھی تک اپنے روایتی موقف سے ایک اینچ بھی پیچھے نہیں ہٹ سکی ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ مسئلہ کے حل کے سلسلے میں ابھی تک کسی خلوص کا مظاہرہ کرنے میں نا کام رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جنوبی ایشیا کی صورت حال کبھی بھی دھماکہ خیز رُخ اختیار کرسکتی ہے لہٰذا یہ امر ضروری ہے کہ بھارت اپنے روایتی اور غیر حقیقت پسندانہ پالیسی کو ترک کر کے اس مسئلے کے حل کے سلسلے میں کشمیریوں کی رائے اور خواہشات کا احترام کرتے ہوئے بامعنی مذاکرات کے لئے آگے آئے ۔ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما جناب سید سلیم گیلانی نے حریت رہنما جناب ایڈوکیٹ شاہد الاسلام کے گھر پر سرکا ری فورسز کے چھاپے اور تلاشی کی کاروائی کو سراسر غیر جمہوری بلا جواز اور انتقام گیری پر مبنی پر قراردے کر اس کی مذمت کی ہے ۔

دریں اثتا حریت ترجمان نے آج حریت کانفرنس کی ایک اکائی ریپبلکن مومنٹ کے کارکنوں کی پُر امن احتجاجی مظاہرہ پر پولیس کے طاقت کے استعمال اور کارکنوں کی گرفتاری کو غیر جمہوری قرار دے کر اس کی مذمت کی ہے ترجمان نے کہا کہ پُر امن مظاہرین پر طاقت کا بے تحاشہ استعمال سراسر فورسز کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے اور اس سے یہی اخذہوتا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کے سلسلے میں سرکاری دعوے بالکل بے بنیاد ہیں۔