عراق اور فلسطین میں رمضان المبارک کی روایتی گہماگہمی نہیں ۔کم لوگوں کو اس بات کی امیدہے کہ یہ مہینہ پرامن طورپر گزرسکے گا۔

ہفتہ 23 ستمبر 2006 17:02

بیروت ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 23ستمبر 2006،) پرتشددکارروائیوں کانشانہ بننے والے اسلامی ممالک عراق اور فلسطین میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے کا آغازہوگیاہے لیکن بہت کم لوگوں کو اس بات کی امیدہے کہ یہ مہینہ پرامن طورپر گزرسکے گا۔عراق میں لوگ بم دھماکوں،فائرنگ اورمسلح افراد کے حملوں سے سخت پریشان نظرآتے ہیں۔ جہاں ایک طرف بازاروں میں سیکورٹی کی خراب صورتحال سے عوام پریشان ہیں تودوسری جانب بیروزگاری اوربڑھتی ہوئی مہنگائی سے عوام کی قوت خرید جواب دے چکی ہے۔

عراق کے لوگوں میں رمضان کے دوران روایتی اشیاء کی خریداری کا جوش و خروش دیکھنے میں نہیں آرہا۔بغداد اور عراق کے دیگرعلاقوں میں بم دھماکوں کا نشانہ بننے والی تباہ شدہ مارکیٹیں ویرانی کا منظرپیش کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

کئی عراقی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار امریکا کو قراردیتے ہیں۔عراق میں تشددکے خطرات کے باعث ذیادہ ترلوگوں کا کہناہے کہ وہ افطارکے اوقات اپنے گھرپر گزارنے کو ترجیح دیں گے اور اس مہینے میں دعاکریں گے کہ خدا عراق میں مستقل امن قائم کردے۔

دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ اور مغربی کنارے میں بھی ماہ رمضان کی روایتی گہما گہمی دیکھنے میں نہیں آرہی ۔اسرائیلی جارحیت کا شکار ہونے والے فلسطینی عوام کا کہناہے کہ وہ صرف ضروری استعمال کی اشیاء کی خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔اسرائیلی محاصرے اور اہم گزرگاہوں کی بندش کے باعث فلسطین میں غذائی اشیاء کی شدیدقلت ہے۔جبکہ گزشتہ کئی ماہ سے تنخواہیں نہ پانے والے فلسطینی عوام کسمپرسی کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبورہیں۔

متعلقہ عنوان :