ٹاؤن پلاننگ میں وقت لگے گا‘متاثرین کیلئے عبوری انتظامات کیے جائیں‘ راجہ ذوالقرنین عوام خود کام کریں ، باہر سے آکر کوئی ہمیں مکان بناکر نہیں دے گا‘صحافیوں سے گفتگو

پیر 25 ستمبر 2006 15:25

باغ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین25ستمبر2006 )صدر آزاد جموں کشمیر راجہ ذوالقرنین خان نے کہا ہے کہ ٹاؤن پلاننگ میں وقت لگے گا ، متاثرین کی آباد کاری کے لیے عبوری انتظامات کیے جائیں ‘عوام خود کام کریں باہر سے آکر کوئی ہمیں مکان بناکر نہیں دے گا ‘متاثرین کی بحالی میں حکومت نے اپنی بساط سے بڑھ کر حصہ لیا ،اتنے بڑے سانحہ سے نمٹنا آسان نہیں تھا ۔

ان خیالات کا اظہار صدر نے دورہ باغ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر قائمقام وزیر اعظم ملک نواز بھی موجود تھے ۔ صدر نے باغ کا فضائیہ معائنہ کیا بعد ازاں ضلعی افسران نے صدر کو تعمیراتی کاموں کے بارے میں بریفنگ دی ۔متاثرہ عوام مشکل حالات میں ہمت و جرات کے ساتھ مصائب کا مقابلہ کررہے ہیں موجودہ حالات میں باہمی تعاون سے کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اتنے بڑے حادثے سے نمٹنے کا تجربہ کسی کے پاس نہیں تھا ضلعی آفیسران دیہاتی علاقوں کا دورہ کریں تاکہ لوگوں کی حقیقی مشکلات کا اندازہ لگایا جاسکے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جب تک قوموں میں اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنے کا جذبہ پیدا نہیں ہوتا بیرونی قوت کی مدد سے اس صورت میں زیادہ بہتر نتائج برآمد نہیں ہوسکتے حکومت مشکل وقت میں متاثرہ عوام کے دکھوں میں برابر کی شریک ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹاؤن پلاننگ کے تحت شہری علاقوں میں آباد کاری کے لیے زیادہ وقت لگے گا اس لیے معروضی حالات میں شہری علاقوں کے لیے عبوری انتظام کرنا ہوگا کیونکہ آبادی کا بڑا حصہ ابھی تک خیموں اور عارضی شیلٹرز میں رہائش پذیر ہے انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر سردیوں سے قبل شہری علاقوں میں رہائش کے لیے عبوری اقدامات کروائے گی قائمقام وزیر اعظم ملک نواز نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کی بھرپور توجہ کی وجہ سے پوری دنیا نے متاثرہ علاقوں میں تاریخی امدادی اقدامات کیے اتنے بڑے حادثے کے بعد ابھی تک بہت پیش رفت ہوئی ہے تاہم زیادہ بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ حادثے کو ایک بڑے تعمیراتی امکان میں بدل سکتے ہیں اگر سب مل کر آباد کاری اور تعمیر و ترقی کے لیے خلوص نیت کے ساتھ کام کریں آباد کاری میں آزاد حکومت کے ساتھ ساتھ ر ہے گی ضلعی انتظامیہ کو عوامی مسائل کے حل کے لیے زیادہ توجہ دینا ہوگی کیونکہ بڑے حادثے کے بعد چیلنج بھی بہت بڑا ہے انہوں نے کہا کہ تباہی کے بعد نیا شہر اور دیہاتی علاقے زیادہ بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ تعمیر کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ایک سال کے اندر ہونے والے بحالی کے اقدامات تسلی بخش ہیں لیکن ان میں بہتری لانے کے لیے ہمارے اقدامات اور بہتر ہوں گے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی وطن واپسی پر باغ میں کھلی کچہری کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ عام آدمی کے مسائل کا اندازہ ہوسکے۔