سندھ اسمبلی‘ چار قرار دادوں پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث اجلاس ملتوی

پیر 25 ستمبر 2006 17:10

کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین25ستمبر 2006 ) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں چار قرار دادوں پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث اسپیکر مظفر حسین شاہ نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کو صبح 10 بجکر 50 منٹ پر اسپیکر مظفر حسین شاہ کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت اور نعت خوانی کے بعد حکومتی رکن نائلہ انعام نے پوائنٹ آف آرڈر پر صدر جنرل پرویز مشرف کی درازی عمر کے لئے دعا کی درخواست کی جس کی حمایت دیگر حکومتی اراکین نے بھی کی، جس پر اسپیکر نے صدر جنرل پرویز مشرف کی درازی عمر کے ایوان میں دعا کرائی جس کے بعد اسپیکر نے وفقہ سوالات کا آغاز کردیا۔

پیر کو ماہی گیری کی وزارت سے متعلق سوالات تھے، صوبائی وزیر منظور پنہور اور شعیب بخاری نے سوالات کے جوابات دیئے، وقفہ سوالات کے دوران پیپلزپارٹی کی رکن نسرین چانڈیو نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایلیمنٹری کالج لیاری میں ای ڈی او کی صدارت میں اجلاس ہورہا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص عرفان وہاں آیا اور تمام اساتذہ سے کہا کہ زکواة خدمت خلق کمیٹی کو دی جائے تاکہ الطاف حسین یہ زکواة غریبوں میں تقسیم کرسکیں۔

(جاری ہے)

اس پر متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے وزراء اور اراکین اسمبلی نے شدید رد عمل کا اظہار کیا، متحدہ قومی موومنٹ کے صوبائی وزیر بلدیات محمد حسین نے کہا کہ اجلاس سے قبل یہ طے ہوا تھاکہ کسی کا نام لے کر بات نہیں کی جائے گی اور نسرین چانڈیو نے متحدہ قومی موومنٹ خدمت خلق کمیٹی اور قائد تحریک الطاف حسین کا نام لیا ہے اور یہ سب بے بنیاد اور جھوٹے الزامات عائد کررہی ہیں، ان الفاظ کو کارروائی سے حذف کیا جائے جس پر اسپیکر نے نسرین چانڈیو کے الفاظ کارروائی سے حذف کرادیئے، بعد ازاں نماز ظہر کے لئے وقفہ کردیا اور نماز ظہر کے وقفہ کے دوران چار قرار دادوں پر اتفاق رائے کے لئے بزنس ہاؤس کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں بلوچستان کے معاملہ پر نثار کھوڑو کی قرار داد، زرعی ترقیاتی بینک کے قرضے معاف کرنے سے متعلق قرار داد، ضلع سانگھڑ کی بدحالی سے متعلق قرار داد شامل تھی۔

دوپہر دوبجے اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اجلاس میں چاروں قرار دادیں پیش کی گئیں تاہم متحدہ قومی موومنٹ کے صوبائی وزراء سید سردار احمدم، محمد حسین اور ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا کہ قرار دادوں پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے اس لئے یہ قرار دادیں موخر کی جائیں، جس پر ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا اور حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے ایک دوسرے پر جملے کسے، اور اپوزیشن اراکین نے شیم شیم کے نعرے لگانے شروع کردیئے جس کے بعد اسپیکر مظفر حسین شاہ نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا

متعلقہ عنوان :