عراق میں مسجد پر فائرنگ ، امریکی بمباری اور تشدد کے دیگر واقعات میں دو امریکی فوجیوں‌سمیت تینتالیس افراد ہلاک ۔ دریائے دجلہ سے دس لاشیں برآمد

بدھ 27 ستمبر 2006 23:05

امریکی اور عراقی فوجی بم دھماکے میں تباہ ہونے والی گاڑی کے ملبے کا جائزہ ..
امریکی اور عراقی فوجی بم دھماکے میں تباہ ہونے والی گاڑی کے ملبے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
بغداد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27ستمبر۔2006ء) عراق میں مسجد ه پر حملے اور رتشدد کے دیگر واقعات میں دو امریکی فوجیوں سمیت تینتالیس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔جبکہ دریائے دجلہ سے نو لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔بغداد کے مغربی حصے میں‌واقع مسجد پر نامعلوم افراد نے روزہ افطار ہونے کے بعد فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں‌کم ازکم دس شہری شہید ہوگئے ۔

امریکی فوج کے مطابق الانبار صوبے میں مزاحمت کاروں سے دو جھڑپوں کے میں دو امریکی فوجی ہلاک ہوگئے۔بعقوبہ میں ایک گھر پرنامعلوم افراد کی جانب سے مارٹرحملے میں ایک ہی خاندان کے سات افراد سمیت آٹھ افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ امریکی فوج کے مطابق بعقوبہ میں مزاحمت کاروں کے خلاف آپریشن کے دوران بمباری اور جھڑپ کے دوران آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

عراقی پولیس کے مطابق دریائے دجلہ سے نو اور کت کے علاقے سے ایک تشدد زدہ لاش ملی ہے۔عراق میں امریکی فوج کے ترجمان میجر جنرل ولیم کالڈویل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماہ رمضان کے دوران عراق میں تشدد کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔دوسری جانب ایک امریکی فوجی نے عراق جنگ کو ظلم و ناانصافی قرار دیتے ہوئے عراق واپس جانے سے انکار کردیا ہے۔آگسٹن اگایو نے لاس اینجلس میں‌پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے ذاتی تجربے سے پہلے وہ جنگ کے حق میں تھا لیکن عراق کے تجربے نے اسے اپنی رائے بدلنےپر مجبور کردیا ہے۔