پاکستان کی طرف سے قبائلی عمائدین کے ساتھ امن معاہدے کے بعد افغانستان میں حملوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے، امریکی اہلکار کا دعویٰ

بدھ 27 ستمبر 2006 23:25

قندھار (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27ستمبر۔2006ء) افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں متعین امریکی فوج کے ایک اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں حکومت پاکستان اور قبائلی عمائدین کے درمیان معاہدے کے بعد افغانستان میں حملوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان میں امریکی فوج کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جب سے وزیرستان میں پاکستانی حکومت اور قبائلی عمائدین کے درمیان امن معاہدہ طے پایا ہے تب سے افغانستان میں حملوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 25 جون کو ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے سے طالبان کو مزید تقویت ملی ہے اور حملوں میں کمی کی بجائے تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ اے پی کے مطابق اہلکار نے الزام لگایا کہ معاہدے کے بعد مبینہ پختون جنگجو شمالی وزیرستان کے سرحدی علاقے کو افغانستان میں حملوں کیلئے ایک مرکز کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔