کشمیر میں جاری دہشت گردی کا خاتمہ بھی جوائنٹ میکنزم میں شامل ہے‘ بھارت،صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم من موہن سنگھ کے درمیان ہوانا میں طے پانے والے معاہدے میں دہشت گردی کی تعریف بارے کوئی ابہام نہیں،عالمی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں‘ دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے‘ بھارتی وزیر دفاع کا سلامتی کونسل سے خطاب اور بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کی صحافیوں سے بات چیت

جمعرات 28 ستمبر 2006 13:16

اقوام متحدہ + نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 28ستمبر2006 ) بھارت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ممالک اور تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے اور عالمی دہشت گردی کے سدباب کے لئے عالمی کنونشن کی منظوری دی جائے تاکہ دہشت گردوں سے موثر طریقے سے نمٹا جاسکے‘ ہوانا میں صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات میں دہشت گردی کے انسداد کیلئے جوائنٹ میکنزم پر اتفاق کیا گیا‘ جوائنٹ میکنزم میں کشمیر میں جاری دہشت گردی بھی شامل ہے ۔

ان خیالات کا اظہار بھارت کے وزیر دفاع پرناب مکھر جی نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب اور بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان نوتیج سرنا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

مکھر جی نے کہا کہ بھارت گزشتہ تین عشروں سے دہشت گردی کا شکار ہے عالمی برادری کو ہم اس خطرے سے آگاہ کرتے رہے ہیں لیکن اس پر توجہ نہیں دی گئی آج یہ دنیا کے لئے چیلنج بن چکی ہے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے اس پر کوئی نرمی نہ برتی جائے اور ان ممالک کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے جو دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کئے گئے وعدوں پر عمل نہیں کرسکے اور ان کی سزرمین سے دہشت گردی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مہم اس وقت نازک مرحلہ میں داخل ہوچکی ہے پوری دنیا کو متحد ہو کر اس کے خلاف جنگ کرنا ہوگی وزیر دفاع نے عالمی دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے انسداد دہشت گردی کے عالمی کنونشن کی ضرورت پر زور دیا تاکہ دہشت گردی کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہوسکے اور ایک مشترکہ موقف کے تحت آگے بڑھا جاسکے انہوں نے مطالبہ کیا کہ دنیا کو مہلک ہتھیاروں سے پاک کیا جائے اور اس حوالے سے خصوصی اقدامات کئے جائیں خاص کرکے دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک ہونا چاہئے تاکہ ایٹمی پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔

انہوں نے خبر دار کیا کہ اس پر خصوصی توجہ نہ دی گئی تو دنیا مزید مشکلات سے دوچار ہوسکتی ہے ادھر بھارت کے دفتر خارجہ کے ترجمان نوتیج سرنا نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہوانا میں وزیراعظم من موہن سنگھ اور صدر مشرف کے درمیان دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشترکہ میکنزم کی تعریف میں کوئی ابہام نہیں ہے دہشت گردی کشمیر میں ہو یا کسی دوسرے حصے میں وہ دہشت گردی ہے انہوں نے کہا کہ جوائنٹ میکنزم میں دونوں ملک اس بات کے پابند ہیں کہ وہ دہشت گردی کے حوالے سے ایک دوسرے کو اطلاعات فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کو قتل کرنا آزادی کی تحریک نہیں ہے۔