باجوڑ،سرکاری اہلکار ریمورٹ کنٹرول بم حملہ میں بال بال بچ گیا

جمعرات 28 ستمبر 2006 20:48

باجوڑ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28ستمبر۔2006ء) پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں ایک سرکاری اہلکار ریموٹ کنٹرول بم کے حملے میں بال بال بچ گئے ہیں،مقامی انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے شک کی بنیاد پرتین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ باجوڑ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ناوآگئی کے پولیٹکل نائب تحصیلدار یارمحمد خان جمعرات کے روز اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ تحصیل خار کے علاقہ لوئے جواڑ میں سڑک کے کنارے پر پہلے سے نصب ریموٹ کنٹرول بم اچانک زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس سے گاڑی کا فرنٹ شیشہ ٹوٹ گیا تاہم سرکاری اہل کار سیمت گاڑی میں سوار تمام افراد محفوظ رہیں۔

دھماکے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں کی ہے۔دھماکے کے بعد مقامی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے قریبی علاقے سے تین افراد کو شک کی بناء پر گرفتار کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

حملے میں بچ جانے والے نائب تحصیلدار یارمحمد خان نے بتایا کہ وہ یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے کہ یہ حملہ کس نے کیا ہے تاہم ان کے مطابق اس حملے میں مقامی طالبان اور افغانستان کے لوگ بھی ملوث ہوسکتے ہیں۔

نائب تحصیلدار نے بتایا کہ جس وقت حملہ ہوا وہ دو اقوام کے مابین جائیداد کا تنازعہ حل کرانے کے لیئے جارہے تھے۔ واضع رہے باجوڑ ایجنسی میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران یہ دوسرا ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ تھا۔ اس سے قبل 19 ستمبر کو باجوڑ کے علاقے خار میں ایک نیم سرکاری ادارے نیشنل کمیشن فار ہیومین ڈویلپمینٹ کی ایک گاڑی کوبم حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ایک خاتون کارکن ہلاک اور دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔ نیم خودمختار قبائلی علاقے میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران سرکاری تنصیبات پر بم اور راکٹ حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مقامی انتظامیہ ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے میں اب تک ناکام دکھائی دیتی ہے۔

متعلقہ عنوان :