ہمیں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کی تنقید نہیں بلکہ حمایت کی ضرورت ہے، صدر مشرف،پاکستان ایک روشن خیال ریاست ہے اور ہم اس میں انتہاپسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں، پہاڑوں اور شہروں سمیت ہر محاذ پر القاعدہ کا مقابلہ کیا ہے، صدر مملکت کا آکسفورڈ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب

جمعہ 29 ستمبر 2006 22:26

صدرمشرف خطاب کرتے ہوئے۔
صدرمشرف خطاب کرتے ہوئے۔
لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29ستمبر۔2006ء) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ترقی پسند اور روشن خیال ریاست ہے اور ہم اس میں انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں، ہمیں دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کی تنقید نہیں بلکہ حمایت اور بھروسے کی ضرورت ہے، پاکستان پوری دنیا کیلئے خطرے کا باعث دہشت گردی سے نمٹ رہاہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں آکسفورڈ یونیورسٹی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر جنرل پرویزمشرف نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی پسند اور روشن خیال ریاست ہے ہم پاکستان سے انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں پاکستان اپنے قومی اور عالمی مفادات کے تحفظ کیلئے انتہا پسندی اور دہشت گردی کیخلاف جنگ کر رہاہے۔

(جاری ہے)

صدر مشرف نے کہا کہ ملک دہشت گردی کی لعنت سے نمٹ رہا ہے جو نہ صرف قوم کو نقصان پہنچا رہی ہے بلکہ یہ پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے۔

صدر نے کہا کہ پاکستان نے پہاڑوں اور شہروں سمیت ہر محاذ پر القاعدہ کا مقابلہ کیا ہے اور اب ایسی حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے جس کے ذریعے سے طالبان اور طالبان تحریک سے نمٹا جا سکے۔ صدر مشرف نے پاکستان کے بارے میں انتہاپسند عدم رواداری کے مفروضے کو غلط قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کو شکست دینے کیلئے ہمیں عالمی برادری کی حمایت اور بھروسے کی ضرورت ہے تنقید کی نہیں ہم ان تہاپسندی اوردہشت گردی کے مسئلے پر قابو پا کر ملکی ترقی اورخوشحالی چاہتے ہیں۔