دورہ انتہائی کامیاب رہا، ہدف حاصل کر لئے گئے ہیں، صدر جنرل پرویز مشرف،مغرب میں پاکستان کے بارے غلط تاثر کو دور کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، پاکستان پر عالمی برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے،بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات مسئلہ کشمیر کے حل میں اہم پیشرفت ثابت ہوگی، صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 30 ستمبر 2006 17:21

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 30ستمبر2006 ) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ چار ملکی دورہ انتہائی کامیاب رہا ہے دورے کے ہدف حاصل کر لئے گئے ہیں، مغرب میں پاکستان کیخلاف پائی جانے والی غلط فہمیاں دور کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، پاکستان پر عالمی برادری کا اعتماد بڑھا ہے، بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات مسئلہ کشمیر کے حل میں اہم پیشرفت ہوگی، مغرب نے پاکستان کے موقف کو سمجھا ہے۔

ہفتہ کے روز چار ملکی دورے کے بعد واپسی پر اسلام آباد ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صدر مشرف نے کہا کہ ان کا چار ملکی دورہ انتہائی کامیاب رہا ہے اس دورے سے پاکستان کیخلاف تاثر بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے کے بہت سے ہدف تھے جو کسی حد تک حاصل ہو گئے ہیں صدر نے کہا کہ برسلز میں یورپی یونین کی پارلیمنٹ سے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا دہشت گردی کے بارے میں کیا کردار ہے اور پاکستان انتہا پسندی کے بارے میں کیا اقدامات کر رہا ہے اس کے علاوہ فاٹا اور افغانستان میں طالبان کی صورتحال سے آگاہ کیا اس کے علاوہ وہاں کشمیر گروپ سے تفصیلی ملاقات وئی اور اس میں بڑی حد تک کامیابی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

صدر نے کہا کہ یورپی ممالک میں پاکستان کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیاں کو دورکیاہے اس کے علاوہ ہوانا میں بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے جس میں تمام امور زیر بحث آئے اس کے علاو جو مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا اس کی بہت اہمیت ہے میری نظر میں مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف ایک اچھا قدم ہے۔ صدر مشرف نے کہا کہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں پاکستان کا موقف کیا اور وہاں پر بہت سے لوگوں سے ملاقاتیں ہوئیں بہت سی تقریبات سے بھی خطاب کیا۔

امریکی تھینک ٹینک سے بھی بات چیت ہوئی ہے۔ صدر مشرف نے کہا کہ مغرب اور امریکہ میں اسلام اور پاکستان کے بارے میں پائے جانے والے تاثرات کو ختم کیا ہے ہم نے اپنا موقف ان کے سامنے پیش کیا تمام لوگوں نے ہمارے موقف کو سمجھا ہے اور اسے قبول بھی کیا ہے یہ بھی بہت بڑی کامیابی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دورہ برطانیہ کے دوران ٹونی بلیئر کے ساتھ تفصیلی ملاقات ہوئی اور ان کو اپنے موقف سے آگاہ کیا اورانہیں بتایا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کیا اقدامات کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے انہیں بتایا کہ قبائلی علاقے فاٹا میں کیا ہو رہا ہے اور ہم طالبان کیخلاف کیا کر رہے ہیں۔ صدر مشرف نے بتایا کہ امریکہ میں افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات میں طالبان کے بارے میں انہیں تفصیل سے آگاہ کیا اوردونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیاں دور ہوئی ہیں۔