آزاد کشمیر میں لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار واپڈا ہے‘ چیف انجینئر برقیات،بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے دو پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کرلئے ہیں‘ صحافیوں سے گفتگو

اتوار 1 اکتوبر 2006 14:46

مظفر آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 01 اکتوبر2006) حکومت آزاد کشمیر نے توانائی (بجلی) کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کرتے ہوئے مختلف کمپنیوں کے ساتھ پاور پرچیزنگ کے معاہدے کرنے کے اقدامات تیز تر کرتے ہوئے دو کمپنیوں کے ساتھ پندرہ میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کا باقاعدہ طور پر معاہدہ کرلیا ہے حکومت آزاد کشمیر کے چیف انجینئر برقیاتی مشتاق گورسی نے گزشتہ روز یہاں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ آزاد کشمیر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کو ختم کرنے اور بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے سلسلے میں حکومت آزاد کشمیر اور پاور پرچیزنگ کمپنیوں کے درمیان ہونے والے معاہدں سے اہم نتائج برآمد ہوں گے اور جاگراں اور دیگر ہائیڈل پراجیکٹس کے کام تیز تر کرنے کے علاوہ بجلی کے غلط استعمال اور لائن لاسز میں زیادہ سے زیادہ کمی کرکے نہ صرف لوڈشیڈنگ میں کمی لائیں گے بلکہ آزاد کشمیر کی بقیہ آبادی کو بجلی کی زیادہ سے زیادہ سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی انہوں نے صحافیوں کے لوڈشیڈنگ سے متعلق مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ آج کل ہونے والی لوڈشیڈنگ پاکستان میں پاور جنریشن کی کمی کے باعث واپڈا کی طرف سے منگلا اور روات کے مین گرڈ سٹیشنوں سے کی جارہی ہے اس پر ہمارا کنٹرول نہیں ہے اور اس کا اعتراف واپڈا نے بھی کیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ روٹین کی لوڈشیڈنگ واپڈا والے منگلا اور روات کے گرڈ سٹیشنوں سے کررہے ہیں اور جب تک جاگراں سے پاور جنریشن میں اضافہ نہیں ہوگا مظفر آباد کی حد تک بھی یہ کمی پوری نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے کل چار لاکھ صارفین میں سے تین لاکھ سے زیادہ کو بجلی مین گرڈ سٹیشنوں سے دی جاتی یہ جبکہ کوئی پچاس ہزار سے زائد صارفین جن کا تعلق مظفر آباد اور باغ کے کچھ علاقوں سے ہے کو جاگراں کی بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ لوڈشیڈنگ کے لوڈ کو کم کرنے کے لئے منگلا سے باغ تک 132 کے وی لائن بھی تعمیر کرائی جارہی ہے اور متبادل ڈبل لائن بھی منگلا سے چکسواری تک تعمیر کی جارہی ہے جو 67 کلومیٹر لمبی ہے یہ لائن دسمبر تک مکمل ہوجائے گی بشرطیکہ اس کے کام میں کوئی غیر معمولی رکاوٹ یا تاخیر نہ ہو آزاد کشمیر کے چیف انجینئر برقیات نے بتایا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی روک تھام اور دیگر ضروریات پوری کرنے کے لئے محکمہ برقیات ڈیمیج ہونے والے میٹروں جن کی مدت پوری ہوچکی ہے او ران کی تعداد تیس سے چالیس فیصد ہے کی تبدیلی کے علاوہ کھمبوں پر مانیٹرنگ کے لئے بھی مزید میٹرز نصب کردیں گے جو مختلف اوقات میں مختلف جگہوں پر پولز کے ساتھ نصب کریں گے انہوں نے بتایا کہ جو نئے میٹرز خریدیں گے ان کے اخراجات صارفین خود کریں گے جس کے باعث آئندہ انہیں ان کا زیادہ احساس ہوگا گرڈ سٹیشنوں اور ایکسپریس فیڈرز سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نصف 6/7 میں سے متعدد گرڈ سٹیشنز اور کچھ ایکسپریس فیڈرز تعمیر ہوچکے ہیں رواں سال میں مزید مکمل ہوجائیں گے جس سے بجلی کے تعطل اور لوڈشیڈنگ کی روک تھام میں خاطر خواہ مدد ملے گی اور رواں سال میں ہم اس طرح کے متعدد پراجیکٹس مکمل کردیں گے انہوں نے بتایا کہ سسٹم کی پرائیویٹ طور پر سٹڈی کے لئے ہم نے محکمہ کی ایک ٹیم کراچی بھی بھیجی ہوئی ہے انشاء الله بدلتے ہوئے حالات میں سسٹم میں ناگزیر تبدیلیاں لائیں گے۔