امریکی فوج کا عراق میں گرین زون کی تباہی کا منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ‘ القاعدہ کا منصوبہ ساز گرفتار،کار بم دھماکوں و تشدد کے واقعات میں امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک‘ متعدد زخمی،بغداد و نواحی علاقوں سے مزید8لاشیں برآمد

اتوار 1 اکتوبر 2006 15:53

بغداد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 01 اکتوبر2006) عراق میں امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دارالحکومت بغداد میں انتہائی سخت سکیورٹی والے علاقے گرین زون اور اس سے میں واقع اہم تنصیبات امریکی سفارتخانے عراقی وزراء کے دفاتر اور پارلیمنٹ کو خودکش حملوں اور کار بم دھماکوں کے ذریعے تباہ کرنے کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے اور اس سلسلے میں ایک القاعدہ رکن و حملوں کے مشتبہ منصوبہ ساز کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ گرفتاری کے بعد بغداد سے کرفیو اٹھالیا گیا ہے ادھر کار بم دھماکوں و تشدد کے واقعات میں امریکی فوجی سمیت بارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ بغداد اور نواحی علاقوں سے پولیس نے 8 لاشیں برآمد کی ہیں۔

امریکی ٹی وی چینل کے مطابق امریکی فوج نے عراق کے دارلحکومت بغداد میں انتہائی سکیورٹی والے علاقے گرین زون میں بڑے پیمانے پر خودکش حملوں اور وہاں قائم امریکی سفارتخانے اور دیگر غیر ملکی تنصیبات و عراقی حکام کی رہائش گاہوں کی تباہی کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے اور انہوں نے خودکش حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ایک القاعدہ رکن کو گرفتار کرلیا ہے عراقی پولیس کے مطابق اسے گزشتہ روز امریکی فوج نے معروف سیاستدان اور بڑی سیاسی پارٹی عراق اکارڈنس فرنٹ کے سربراہ عدنان الدلیمی کے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا امریکی فوج کا کہنا ہے کہ القاعدہ رکن دلیمی کے محافظ کے طور پر ان کے ہمراہ کام کررہا ہے امریکی فوج نے الزام عائد کیا کہ القاعدہ ارکان گرین زون میں کار بم اور خودکش حملوں کی منصوبہ بندی رکھتے تھے اور اگر انہیں فوری گرفتار نہ کیا جاتا تو شاید ان کا منصوبہ کایاب ہوجاتا اور وہ گرین زون میں واقع کئی اہم غیر ملکی تنصیبات کو تباہ کردیتے امریکی فوج کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جبکہ الدلیمی نے امریکی آپریشن کیخلاف شدید احتجاج کیا ہے اور اس کو غیر قانونی قرار دیا جبکہ عراق کی وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیدیئر عبدالقائم خلاف نے بتایا کہ انہیں بھی اطلاع ملی تھی کہ دہشت گرد بغداد میں داخل ہوگئے ہیں تاہم اس گرفتاری کے بعد بغداد سے کرفیو اٹھالیا گیا ہے امریکی فوج کا کہنا ہے کہ گرفتار القاعدہ رکن کا نام خضیر فرحان معلوم ہوا ہے تاہم عراقی پولیس کا کہنا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کی اطلاعات پر بھی بغداد میں کرفیو نافذ کیا گیا تھا اور اب امریکی فوج کی طرف سے گرفتاری کے بعد ہی کرفیو اٹھالیا گیا ہے عراقی حکام کا کہنا ہے کہ خضیر فرحان الدلیمی کا محافظ ہونے کے ناطے پارلیمنٹ اور وزراء کے دفاتر و رہائش گاہوں تک بھی رسائی حاصل کرسکتا تھا اور وہ ان کو بھی تباہ کرسکتا ہے جبکہ ادھر بغداد میں دو بم دھماکوں کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے پولیس نے بتایا کہ بغداد میں دو بم دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے جبکہ مغربی بغداد کی انفعال الشورکی سٹریٹ میں صبح ساڑھے دس بجے امریکی فوجی قافلے پر کار حملے میں ایک شہری ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

جبکہ صوبہ الانبار کے وسطی شہر فلوجہ میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے دوسری جانب شمالی شہر موصل میں ایک بکتر بند گاڑی کے حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والا امریکی فوجی چل بسا امریکی فوج کے مطابق ہلاک ہونے والے اہلکار کا تعلق تھرڈ سٹائکر بریگیڈ کمبیٹ سے تھا جبکہ اس ہلاکت کے ساتھ مارچ 2003ء سے اب تک عراق میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 2707 ہوگئی ہے۔

جبکہ ادھر بغداد میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے امریکی فوج کے مترجم مالک جابر کو ہلاک کردیا جبکہ سکندریہ کے علاقے میں بم دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے ادھر بغداد کے شمال مغربی علاقے تلعفر میں ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور تیس سے زائد زخمی ہوگئے پولیس ترجمان لیفٹیننٹ نجم عبدالله نے بتایا کہ دھماکے میں ہلاک و زخمی ہونے والے عراقی شہری تھے ادھر پولیس نے بغداد کے مشرقی علاقے میں مزید چھ افراد کی لاشیں برآمد کی ہیں جن کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے ادھر الکوت کے علاقے سے بھی دو افراد کی لاشیں ملی ہیں جبکہ نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کردیا۔